- کتاب فہرست 185367
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1922
طب883 تحریکات291 ناول4398 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1435
- دوہا64
- رزمیہ105
- شرح182
- گیت83
- غزل1114
- ہائیکو12
- حمد44
- مزاحیہ36
- انتخاب1547
- کہہ مکرنی6
- کلیات675
- ماہیہ19
- مجموعہ4864
- مرثیہ376
- مثنوی815
- مسدس57
- نعت537
- نظم1204
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ180
- قوالی19
- قطعہ60
- رباعی290
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
قرب عباس کے افسانے
ادھوری
اتوار کی ٹھنڈی اور مہکتی صبح تھی۔۔۔ صحن کی طرف کھلنے والی کھڑکی میں نصب شیشے کے سامنے ایک بلبل مسلسل اپنے پھیکے عکس سے لڑ رہی تھی۔ چونچ اور شیشے کے ٹکراؤ سے پیدا ہونے والی آواز کے سبب جویریا کی آنکھ کھلی تو اس نے موبائل پر وقت دیکھا۔ ابھی تو صرف سات
پھانسی
یہ کہانی دھند نے لکھی ہے اور آپ تو جانتے ہیں کہ دھند ہمیشہ ظالم کہانیاں لکھتی ہے۔ جو ابھی ابھی سفید گاڑی یہاں سے گزری ہے، اس میں سوار تین لوگ اس کوشش میں ہیں کہ صبح ہونے سے پہلے سپریم کورٹ تک پہنچ جائیں۔ دورانِ سفر جرم اور مجرم انکا موضوع ہے۔۔۔
بارگاہ خداوند
گاؤں کی دهند میں لپٹی سسکتی رات بےکسی کا لحاف اوڑهے سو رہی تھی اور ‘سونا’ بڑهاپے کے اندھیروں میں گم ہوتی بےثمر زندگی کا آخری کنارہ تهامے اپنے جائز ناجائز ہونے کی گتھیوں کو سلجھانے کی کوشش کر رہا تھا۔ پڑوسیوں کا لڑکا حسب معمول اپنے گهر سے لایا کھانا
اپرنا
محبت میں تم تن کی سیما کو پار کیے بنا من کی دنیا تک نہیں پہنچ سکتے اور پھر تم ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہوئے کتنے آزاد ہو، تمہارا ساتھی کتنا آزاد ہے اس بات کا پتا تو بعد میں ہی چلتا ہے۔ یہ جملہ اپرنا نے شیتل کے گھر پہلی ملاقات میں کہا تھا۔ شیتل
چاکلیٹ
گلیوں میں رات اترتے ہی ہم تو گہری نیند سو جاتے ہیں۔۔۔ ہم۔۔۔ ہم بیچارے تھکن سے چور نیند کے مارے، بے خبر اور بہرے کچھ نہیں جانتے، یہ بھی نہیں کہ۔۔۔ اس رات کے سناٹے میں کتنی کہانیاں سسکیاں بھرتی ہیں۔ میں اپنے اندھیرے کمرے میں لیٹا ہوا تھا، لائٹ نہ
join rekhta family!
-
ادب اطفال1922
-