Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رضی شہاب کا تعارف

پورا نام رضی الدین ہے۔(پ: یکم ستمبر1987)کا تعلق اترپردیش کے ضلع سدھارتھ نگر کے ایک گاؤں منکورا سے ہے جو ہندو نیپال کی سرحد پر واقع ہے۔انھوں نے ابتدائی تعلیم گاؤں کے مکتب میں حاصل کی اور پھر جامعہ سراج العلوم جھنڈانگر نیپال اور صفا شریعت کالج ڈومریا گنج میں عربی کے ابتدائی درجات کی تعلیم حاصل۔ دہلی کے جامعہ اسلامیہ سنابل سے فضیلت تک کی تعلیم مکمل کی اور پھر جامعہ ملیہ اسلامیہ سے عربی (آنرس) میں گریجویشن کیا۔ اس کے بعد جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کا رخ کیا اور وہاں سے اردو زبان و ادب میں ایم. اے، ایم.فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں۔ایم فل کا مقالہ ’شمس الرحمن فاروقی اور افسانہ تنقید(افسانے کی حمایت میں کے حوالے سے) کے موضوع پر قلمبند کیا اور پی ایچ ڈی کا مقالہ ’افسانہ نگارناقدین کی افسانہ تنقید‘ پر تحریر کیا۔ دوران تعلیم جز وقتی طور پر اخبارات میں ملازمت کی۔ خبر رساں ادارے یونائیٹیڈ نیوز آف انڈیا(یواین آئی) کے اردوسیکشن سے وابستگی رہی۔ پی ایچ ڈی کی تکمیل کے بعد جون ۹۱۰۲سے’ویسٹ بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی‘(باراسات،کولکاتہ)کے شعبہئ اردو سے بطور اسسٹنٹ پروفیسر وابستہ ہیں۔ اس سے قبل آل انڈیا ریڈیو کے اردو نیوز سروس میں بطور مترجم اور نیوز ریڈر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ این سی ای آر ٹی کے پبلی کیشنز ڈویژن میں ’سب ایڈیٹراردو‘ کے فرائض بھی انجام دیے۔بھارت سرکار کے رسالے ’یوجنا‘ اور دیگر اداروں کے لیے فری لانس ترجمہ کرتے رہے ہیں۔

شاعری کے ساتھ ساتھ افسانہ نویسی اور افسانہ تنقید سے خاص دلچسپی رہی ہے۔ایک کتاب ’افسانے کی شعریات‘ شائع ہو چکی ہے جسے مغربی بنگال،بہار اور دہلی اردواکادمیوں نے اعزازات سے نوازا ہے۔ حکومت ہند کی وزارت اطلاعات و نشریات کے پبلی کیشنز ڈویژن کے لیے ایک انگریزی کتاب (Lives that inspire. Vol-I) کاانگریزی سے اردو ترجمہ کیا ہے جو ’ہستیاں جنہوں نے متاثر کیا‘ نام سے شائع ہو چکی ہے۔مختلف رسائل و جرائد میں مضامین اور نظمیں شائع ہوتی رہی ہیں۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے