aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

रद करें डाउनलोड शेर
Rifat Naheed Sajjad's Photo'

रिफ़अत नाहीद सज्जाद

1954 | इस्लामाबाद, पाकिस्तान

रिफ़अत नाहीद सज्जाद का परिचय

जन्म : 10 Nov 1954 | लाहौर, पंजाब

رفعت ناہید سجاد،قیام پاکستان کے چند برس بعد آنکھ کھولنے والی اُس نسل کی نمائندہ ہیں،جس نے پاکستان میں ایوب خان کے مارشل لاء کے دس سال پورے ہونے پراس قوم کو آمریت کا دس سالہ جشن برپا کرتے دیکھا اوراو اسی ملک میں آمرانہ حکومت کے خلاف احتجاج کرتے اپنی نسل کے پُرجوش نوجوانوں کو بھی۔1971ء میں ملک کے دو لخت ہونے کا غم مناتی قوم کے لیے مساوات اور برابری پر مبنی ایک نئے پاکستان کے مسحور کن خواب دیکھنے والی پاکستان کی نوجوان نسل، جس کا آئیڈیل ازم سلطانئ  جمہور کے دل خوش کن نعروں میں پروان چڑھااور جس نے اپنے قلم کی طاقت کو اپنے غیرمساوی معاشرے کی بے ترتیب بد دیانتی کا حصہ بننے کی کبھی اجازت نہ دی۔ ہمارے آپ کے معاشرے کو جھاڑ پونچھ کر سنوارنے کے جو خواب رفعت نے پنجاب یونیورسٹی کے شعبۂ تاریخ وصحافت میں اپنے دورِطالب علمی میں دیکھے تھے،شفاف رویوں والے ان دیانت دار کرداروں میں نظر آتے ہیں،جن سے ہم اور آپ اُن کی تحریر شدہ کہانیوں میں مل کر کئی بار سر دُھن چکے ہیں۔ ان کی کہانیوں کا ہر اچھا برا کردار ہمارے ارد گرد موجود ہے لیکن دکھائی تبھی دیتا ہے جب ہم رفعت کی کہانی کی منڈیر پر کھڑے ہو کر اُسے دیکھتے ہیں۔اُن کی کہانیوں کے بنیادی موضوعات طبقاتی فرق، عدم مساوات اور ملکی حالات و تاریخ رہے ہیں۔
پہلا افسانہ سیارہ ڈائجسٹ میں ’’پرایا دھن‘‘ کے نام سے لکھا۔ فنون کے لیے باقاعدگی سے لکھتی رہیں۔ انہوں نے 1970ء کی دہائی میں اُس وقت ٹی وی ڈرامہ لکھا ،جب پی ٹی وی ڈرامہ کو اردو زبان اور تہذیب کا معیار سمجھا جاتا تھا۔ رفعت ناہید سجاد کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہیں اشفاق احمد سے ڈرامہ سکرپٹ تحریر کرنا سیکھنے کا موقع ملا۔ وہ دو ناول ’’اک موسم دل کی بستی کا‘‘ اور ’’چاند کے تمنائی‘‘ بھی تحریر کر چکی ہیں۔ اُن کا زیرطبع ناول ’’چراغِ آخرِ شب‘‘ پاکستان کی تاریخ کے مد و جزر سے متعلق ہے۔رفعت ناہید سجاد شعبہ تعلیم سے وابستہ ہیں۔ انہیں تعلیم کے شعبے میں خدمات کے عوض 2011ء میں حکومت پنجاب،پاکستان کی جانب سے بہترین پرنسپل کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ 

संबंधित टैग

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
बोलिए