Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sayyed Riyaz Raheem's Photo'

سید ریاض رحیم

1959 | ممبئی, انڈیا

سید ریاض رحیم کے اشعار

532
Favorite

باعتبار

کتنا دشوار لگ رہا تھا سفر

دیکھو ہم آ گئے وہاں سے یہاں

بہت گھاٹے میں ہے اردو زباں کیوں

محبت کی زباں ہوتے ہوئے بھی

تیرے کہنے سے چپ نہیں ہوں میں

جانتا ہوں کہ بولنا کب ہے

ہونٹ اپنے ہیں دانت بھی اپنے

کیا شکایت کریں کسی سے ہم

شور میں نفرت کے میری بات ضائع ہو گئی

میرا کہنا اور تھا ان کا سمجھنا اور تھا

نظر رکھتے ہیں اس کی ہر ادا پر

بظاہر بے خبر ہوتے ہوئے بھی

ایک تم ہو کہ تمہیں سوچنا آتا ہی نہیں

ایک ہم ہیں کہ بہت سوچ کے نقصان میں ہیں

اب ترے شہر میں رہنا کوئی آسان کہاں

سب مجھے تیرے حوالے ہی سے پہچانتے ہیں

حادثے سے حادثے تک زندگی کا ہے سفر

بیچ میں خوشیاں ہیں کچھ وہ بھی غموں کے ساتھ ہیں

آسماں کہہ رہا ہے اپنی بات

اے زمیں تیرا تجربہ کیا ہے

اب اور کیا کہوں میں محبت کے باب میں

میں ان کے ساتھ ہوں جو محبت کے ساتھ ہیں

اب تو سناٹے بھی اچھے نہیں لگتے ہم کو

شور سنتے تھے کبھی شور مچاتے تھے کبھی

کمی جو آنے لگی ہے ہماری وحشت میں

ہمارے ہاتھ سے صحرا نکل بھی سکتا ہے

عجیب خوف کا عالم ہے اپنے چاروں طرف

سفر میں لگتا ہے یہ آخری سفر تو نہیں

مرے ہی گھر میں رہنا چاہتی ہے

محبت در بدر ہوتے ہوئے بھی

بہت کچھ کام ہم سب کر چکے ہیں

دلوں میں گھر بنانا رہ گیا ہے

شاید جڑوں کے زہر نے شاخوں کو چھو لیا

اڑتا ہوا شجر سے پرندہ دکھائی دے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے