Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی تو کام اچھا رہ گیا ہے

سید ریاض رحیم

کوئی تو کام اچھا رہ گیا ہے

سید ریاض رحیم

MORE BYسید ریاض رحیم

    کوئی تو کام اچھا رہ گیا ہے

    ہمیں بس یاد اتنا رہ گیا ہے

    ہمیں ڈھونا ہے لاشوں کو مسلسل

    یہی اک کام اپنا رہ گیا ہے

    محبت کم مروت ہے زیادہ

    وہاں بس آنا جانا رہ گیا ہے

    جو ہے سب کچھ پلٹ سکتا ہے پل میں

    کسی کا اک اشارہ رہ گیا ہے

    بہت کچھ کام ہم سب کر چکے ہیں

    دلوں میں گھر بنانا رہ گیا ہے

    سبھی ایسے تماشے ہو چکے ہیں

    بس اک ویسا تماشا رہ گیا ہے

    بہت تاخیر سے ہم نے یہ جانا

    زمیں پر کام کیسا رہ گیا ہے

    علامت کی ضرورت تھی جہاں پر

    وہاں بس استعارہ رہ گیا ہے

    زمیں کو آسماں کیسے بناتے

    تصور ہی میں نقشہ رہ گیا ہے

    ہماری آخری خواہش نہ پوچھو

    کسی کو کیا بتانا رہ گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے