- کتاب فہرست 187236
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1952
طب900 تحریکات295 ناول4568 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی12
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1445
- دوہا64
- رزمیہ111
- شرح195
- گیت83
- غزل1143
- ہائیکو12
- حمد44
- مزاحیہ36
- انتخاب1565
- کہہ مکرنی6
- کلیات686
- ماہیہ19
- مجموعہ4974
- مرثیہ377
- مثنوی824
- مسدس58
- نعت545
- نظم1226
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ186
- قوالی19
- قطعہ61
- رباعی295
- مخمس17
- ریختی13
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی29
- ترجمہ73
- واسوخت26
شہزاد بیگ کا تعارف
شہزاد بیگ کو پسند کرنے کی بہت سی وجوہات ہیں ان میں سر فہرست اس کی صاف گوئی اور بیباکی ہے وہ عہدِ منافقت میں سچی بات کہنے کا حوصلہ رکھتا ہے۔ فیصل آباد کی ادبی تاریخ شہزاد بیگ کی خدمات کے ذکر کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتی ، شہزاد بیگ کا قائم کردہ ادبی ادارہ اکائی علمی وادبی نگارشات کی اشاعت اور ادبی تقریبات کے انعقاد کے حوالے سے کم و بیش پینتیس سالہ خدمات کا ایک ایسا روشن باب ہے جس کے تسلسل کی ثابت قدمی کی دوسری مثال فیصل آباد کی تاریخ میں نہیں ملتی ۔ شہزاد بیگ کے مزاج میں کام کی لگن فطری ہے وہ جس کام کے کرنے کا تہیہ کر لیتا ہے اسے پایۂ تکمیل تک پہنچائے بغیر اس کی طبیعت کو قرار نہیں آتا اس کی ایک مثال ادبی میگزین سخن کی ہے یہ میگزین ایک عمدہ ادبی کاوش ہے ۔
اگرچہ شہزاد بیگ دوستوں کا زخم خوردہ بھی ہے مگرمعاصر شاعرکی حیثیت سے وہ روایتی رقابت اور جبلی مسابقت سے پاک انسان ہے اس نے ہمیشہ اچھا لکھنے والوں کو عزت دی ہے ۔
فیصل آباد کی علمی اور ادبی تنظیموں میں اس کا کام وقیع تر اور موثر تر ہے دیگر ادبی تنظیموں کے کام کی اہمیت سے انکار کیے بغیر اس امر کے اقرار میں کوئی بات مانع نہیں کہ فرد واحد کی حیثیت سے جس تخلیق کار کی ادبی خدمات کو تنوع ، تسلسل اور دوام کی نعمت میسر آئی وہ شہزاد بیگ ہی ہے ۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ والی وسلم کی مدح سرائی کسی بھی صاحبِ سخن کے لئے ایک گرانقدر اعزاز ہے نعت گوئی اور نعتیہ تقریبات کے انعقاد میں شہزاد بیگ کو ایک ممتاز مقام حاصل ہے ۔ بلاشبہ وہ شہرِ نعت کا ایک خوبصورت حوالہ ہے
شہزاد بیگ کی شاعری دلکش رنگوں کا مرقع ہے وہ شاعری میں اپنی داخلی کیفیات کا اظہار بہت بے ساختگی اور ہنر مندی سے کرتا ہے
مقبول ادبی رسائل و جرائد میں اس کے کلام کی اشاعت اور اہم قومی ادبی تقریبات میں اس کی شمولیت اس بات کی آئینہ دار ہے کہ وہ ملکی سطح پر اپنی پہچان بنانے میں کامیاب رہا ہے
برادرانِ سخن کے ساتھ شہزاد بیگ کا رویہ وہی ہے جو کسی تخلیق کار کا دوسرے تخلیق کار کے ساتھ ہونا چاہیے
وہ سب اہلِ قلم کی دل سے عزت کرتاہے مگر اسے اپنی خود داری بھی عزیز ہے سو جو لوگ دوسروں کو عزت دینے سے فقط اسی لیے عاری ہوتے ہیں کہ ہم چو ما دیگرے نیست کے خمارِ حقارت نے ان کے آئینۂ کومکدر کر رکھا ہوتا ہے ایسے لوگوں کے لیے وہ سیف زبان بھی ہے اور سیف قلم بھی۔موضوعات
join rekhta family!
-
ادب اطفال1952
-