- کتاب فہرست 188785
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
کارگزاریاں61
ادب اطفال2077
ڈرامہ1029 تعلیم377 مضامين و خاكه1542 قصہ / داستان1745 صحت108 تاریخ3588طنز و مزاح752 صحافت217 زبان و ادب1985 خطوط818
طرز زندگی27 طب1034 تحریکات300 ناول5035 سیاسی372 مذہبیات4931 تحقیق و تنقید7376افسانہ3057 خاکے/ قلمی چہرے294 سماجی مسائل119 تصوف2281نصابی کتاب568 ترجمہ4588خواتین کی تحریریں6354-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی14
- اشاریہ5
- اشعار69
- دیوان1498
- دوہا53
- رزمیہ106
- شرح211
- گیت66
- غزل1333
- ہائیکو12
- حمد54
- مزاحیہ37
- انتخاب1660
- کہہ مکرنی7
- کلیات718
- ماہیہ21
- مجموعہ5366
- مرثیہ401
- مثنوی886
- مسدس62
- نعت603
- نظم1318
- دیگر83
- پہیلی16
- قصیدہ201
- قوالی18
- قطعہ74
- رباعی307
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام35
- سہرا10
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت28
شیخ فرید الدین عطار کا تعارف
شیخ فرید الدین عطار ایران کے شہر نیشا پور میں 1145ء یا 1146ء میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام ابو حمید ابن ابو بکر ابراہیم تھا مگر وہ فرید الدین عطار کے نام سے ہی پہچانے گئے، وہ پیشے سے حکیم تھے ۔ بعض کا کہنا ہے کہ آپ عطروں کاروبار کرتےتھے، عطار ایک فارسی نژاد شاعر، مصنف اور صوفی بزرگ تھے۔ شہر نیشا پور میں عطار کا مطب کافی مشہور تھا، لوگ ان کے پاس ظاہری اور باطنی دونوں امراض کے لئے آیا کرتے تھے، بغداد، بصرہ، دمشق، ترکستان اور خوارزم وغیرہ تک ان کی شہرت تھی، عطار ایک اللہ والے اور بزرگوں اور صوفیوں سے خاصی محبت کا اظہار کرنے والے انسان تھے، انہوں نے اس سلسلے میں ایک عمدہ کتاب تذکرۃ الاولیا بھی مرتب کی ہے، ان کا انتقال اپریل 1221ء میں ہوا، مزار نیشاپور میں مرجع خلائق ہے۔
join rekhta family!
-
کارگزاریاں61
ادب اطفال2077
-
