- کتاب فہرست 188804
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
کارگزاریاں61
ادب اطفال2077
ڈرامہ1029 تعلیم377 مضامين و خاكه1539 قصہ / داستان1743 صحت108 تاریخ3586طنز و مزاح751 صحافت217 زبان و ادب1986 خطوط818
طرز زندگی27 طب1033 تحریکات300 ناول5034 سیاسی372 مذہبیات4924 تحقیق و تنقید7374افسانہ3057 خاکے/ قلمی چہرے294 سماجی مسائل119 تصوف2281نصابی کتاب568 ترجمہ4586خواتین کی تحریریں6355-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی14
- اشاریہ5
- اشعار69
- دیوان1498
- دوہا53
- رزمیہ106
- شرح211
- گیت66
- غزل1335
- ہائیکو12
- حمد54
- مزاحیہ37
- انتخاب1660
- کہہ مکرنی7
- کلیات717
- ماہیہ21
- مجموعہ5364
- مرثیہ401
- مثنوی886
- مسدس62
- نعت602
- نظم1318
- دیگر83
- پہیلی16
- قصیدہ201
- قوالی18
- قطعہ74
- رباعی307
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام35
- سہرا10
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت28
سید خالد محمود کا تعارف
پیدائش : 17 Dec 1943 | لکھنؤ, اتر پردیش
وفات : 17 Dec 2018 | بہرائج, اتر پردیش
رشتہ داروں : طاہر محمود (بھائی)
سید خالد محمود کی ولادت۱۷؍دسمبر ۱۹۴۳ءمطابق ۱۶؍محرم۱۳۶۵ھ کو لکھنؤ میں ہوئی۔ آپ کے والد کا نام سید محمود حسن وکیل صاحب اور والدہ کا نام محترمہ بیگم منور جہاں صاحبہ تھا- محمود صاحب علی گڑھ کی تہذیب سے مزین اعلی تعلیم سے آراستہ قابل باپ کی تربیت سے سرفراز ایک باوقار و ادب شناس شخصیت کا نام ہے-آپ کے والد محترم سید محمود حسن صاحب شہر بہرائچ کے مشہور و معروف وکیل ہونے کے ساتھ عربی فارسی اور انگریزی زبانوں پرخاص دسترس حاصل تھی-خالد صاحب تربھون یونیورسٹی کاٹھمانڈو نیپال میں باٹنی کے پروفیسر تھے۔
خالدصاحب بیک وقت مضمون نگارمقالہ نگار سپاسنامہ اورتبصرہ نگار تھے۔ آپ نے استقبالیے اور تہنیت نامے بھی لکھے تھے۔اردو محفل بہرائچ کے سرپرست تھے۔
آپ کی کئی کتابیں شائع ہوئی کچھ کتابوں کے نام اس طرح سے ہیں:۔
نثری کاوش، نثری زاویے، نثری جہتیں ، نثری خوشے قابل ذکر ہیں جو آپ کے مقالات، مضامین کے مجموعے ہیں۔
سید خالد محمود کی وفات ۱۷؍ دسمبر ۲۰۱۸ءکو ۷۶ویں سال گرہ پر طویل علالت کے بعد لکھنؤ کے ایک اسپتال میں ہوئی۔آپ کی نماز جنازہ بعد نماز مغرب جامع مسجد شہر بہرائچ میں ہوئی اور تدفین احاطہ سید بڈھن بہرائچی ؒمیں واقع آبائی قبرستان میں ہوئی۔موضوعات
join rekhta family!
-
کارگزاریاں61
ادب اطفال2077
-
