- کتاب فہرست 185989
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1981
طرز زندگی22 طب923 تحریکات299 ناول4795 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی13
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1460
- دوہا48
- رزمیہ108
- شرح200
- گیت60
- غزل1185
- ہائیکو12
- حمد46
- مزاحیہ36
- انتخاب1597
- کہہ مکرنی6
- کلیات691
- ماہیہ19
- مجموعہ5045
- مرثیہ384
- مثنوی838
- مسدس58
- نعت561
- نظم1246
- دیگر76
- پہیلی16
- قصیدہ189
- قوالی18
- قطعہ63
- رباعی296
- مخمس17
- ریختی13
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت26
سید ماجد شاہ کے افسانے
بے ڈھنگا
نوری نے ماچس کی ڈبیا ہلائی، تو ابھی اس میں اچھی خاصی تیلیاں موجود تھیں۔ اس نے ٹیڑھی میڑھی لکڑیاں درست کرتے ہوئے سوچا کہ ان سے کچھ دن چولھا گرم رکھا جا سکتا ہے۔ اس نے ایک تیلی مسالے پر رگڑی تو جیسے سورج روشن ہونے لگا۔ نوری نے ایک امید بھری نگاہ افق
آئی ایم سوری ژندی جان!
’’ژندی جان!۔۔۔ آئی ایم سوری یار!۔۔۔ میں کہانی بھول گیا تھا۔ جب یاد آئی تو بہت دیر ہو چکی تھی۔۔۔ خیر تم اس بات کو چھوڑو اور کہانی سنو!۔۔۔ زرد کلغی والے مرغ کی کہانی۔ ایک پنجرے میں کئی مرغ اور مرغیاں رہتے تھے۔ پنجرہ بہت بڑا تھا۔ اتنا بڑا کہ اس کی سلاخیں
کتبے کے نیچے
پھپھو نے میرو مسلی کو بکرا بنے دیکھ کر، ایک ہی وار میں اس کا سر کھول دیا تھا پھر وہ بی بی کو مکوں، تھپڑوں اور ٹھڈوں سے نیلو نیل کر کے بھی مطمئن نہ ہوئیں تو بالوں سے گھسیٹ گھسیٹ کر دیوار سے پٹختی رہیں۔ بڑا کمرہ دیر تک ان کی بے ترتیب سانسوں سے تھرتھراتا
join rekhta family!
-
ادب اطفال1981
-