- کتاب فہرست 188190
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
کارگزاریاں58
ادب اطفال2070
ڈرامہ1026 تعلیم377 مضامين و خاكه1526 قصہ / داستان1729 صحت107 تاریخ3573طنز و مزاح747 صحافت216 زبان و ادب1974 خطوط817
طرز زندگی25 طب1031 تحریکات300 ناول5020 سیاسی372 مذہبیات4891 تحقیق و تنقید7329افسانہ3047 خاکے/ قلمی چہرے294 سماجی مسائل118 تصوف2280نصابی کتاب568 ترجمہ4574خواتین کی تحریریں6353-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی14
- اشاریہ5
- اشعار69
- دیوان1496
- دوہا53
- رزمیہ106
- شرح209
- گیت65
- غزل1327
- ہائیکو12
- حمد53
- مزاحیہ37
- انتخاب1655
- کہہ مکرنی7
- کلیات717
- ماہیہ21
- مجموعہ5345
- مرثیہ400
- مثنوی884
- مسدس60
- نعت600
- نظم1317
- دیگر78
- پہیلی16
- قصیدہ201
- قوالی18
- قطعہ72
- رباعی306
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام35
- سہرا10
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت28
سید ماجد شاہ کے افسانے
بے ڈھنگا
نوری نے ماچس کی ڈبیا ہلائی، تو ابھی اس میں اچھی خاصی تیلیاں موجود تھیں۔ اس نے ٹیڑھی میڑھی لکڑیاں درست کرتے ہوئے سوچا کہ ان سے کچھ دن چولھا گرم رکھا جا سکتا ہے۔ اس نے ایک تیلی مسالے پر رگڑی تو جیسے سورج روشن ہونے لگا۔ نوری نے ایک امید بھری نگاہ افق
آئی ایم سوری ژندی جان!
’’ژندی جان!۔۔۔ آئی ایم سوری یار!۔۔۔ میں کہانی بھول گیا تھا۔ جب یاد آئی تو بہت دیر ہو چکی تھی۔۔۔ خیر تم اس بات کو چھوڑو اور کہانی سنو!۔۔۔ زرد کلغی والے مرغ کی کہانی۔ ایک پنجرے میں کئی مرغ اور مرغیاں رہتے تھے۔ پنجرہ بہت بڑا تھا۔ اتنا بڑا کہ اس کی سلاخیں
کتبے کے نیچے
پھپھو نے میرو مسلی کو بکرا بنے دیکھ کر، ایک ہی وار میں اس کا سر کھول دیا تھا پھر وہ بی بی کو مکوں، تھپڑوں اور ٹھڈوں سے نیلو نیل کر کے بھی مطمئن نہ ہوئیں تو بالوں سے گھسیٹ گھسیٹ کر دیوار سے پٹختی رہیں۔ بڑا کمرہ دیر تک ان کی بے ترتیب سانسوں سے تھرتھراتا
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
-
کارگزاریاں58
ادب اطفال2070
-
