Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Syeda Akhtar's Photo'

سیدہ اختر

1981

سیدہ اختر کا تعارف

اصلی نام : سردار بیگم

پیدائش :حیدر آباد, تلنگانہ

سیدہ اختر اپنے زمانے کی مشہور شاعرہ اور نثر نگار تھیں ۔قومی خدمات کا شدید جزبہ رکھتی تھیں۔ پہت اچھی مقرر تھیں، ان کو خطیبہ ہند اور زہرہ سخن کے خطاب دئے گئے تھے۔ مشاعروں میں اپنی ملًی و اصلاحی نظمیں اور جلسوں میں تقریریں بہت پر جوش طریقے سے پیش کرتی تھیں۔ پہلے خاکسار تحریک میں فعال رہیں اس کے بعد صدر آل انڈیا زنانہ مسلم لیگ رہیں۔

ان کے آبا واجداد لکھنؤ سے تعلق رکھتے تھے۔ ہجرت کر کے حیدر آباد میں بس گئے ان کے دادا  کا نام اعظم جنگ بہادر تھا۔ چار سال کی تھیں جب والد گذر گئے چچا نے پالا تھا۔ گھر پر  فارسی اور اردو کی ابتدائ تعلیم  کے بعد محبوبیہ اسکول میں داخل ہوئیں۔ 1932، میں نصیر آباد (راجپوتانہ) کے رئیس اور گورنمنٹ کانٹریکٹرعبد المغنی سے شادی ہوئ۔ زیادہ تر کانپور میں دہیں لیکن اپنے نام کے ساتھ حیدرآبادی لکھتی تھیں۔

شادی کے بعد شاعری کی طرف مائل ہوئیں شروع میں رومانی شاعری کا رجحان رہا اس کے بعد جب  خاکسار تحریک میں فعال ہوئیں تو ملی و انقلابی نظمیں کہیں اور بہت مشہور ہوئیں۔ 1938 میں مشرق بعید کا سفر کیا، وہاں کی خواتین کی زندگی مطالعہ کیا اور واپس آکر آصلاح خواتین کے لئے مزید جوش سے کام کرنے لگیں۔ علامہ اقبال سے بہت متاثر تھیں، اقبال کے کلام پر تضمینوں پرمشتمل کتاب ’اقبال واختر‘ شائع ہوئ ہے۔


1943میں بنگلور میں ایک عظیم الشان مشاعرہ و کانفرنس ہوئ تھی جس کے سب اخراجات سیدہ اختر نے اٹھائے تھے۔ اس مشاعرے کی روداد ماہنامہ شاعر، آگرہ کے سن 1943 کے کئ شماروں میں شائع ہوئ تھی۔ 


موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے