- کتاب فہرست 187130
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
کارگزاریاں31
ادب اطفال2028
طرز زندگی23 طب1004 تحریکات298 ناول4909 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی14
- اشاریہ5
- اشعار69
- دیوان1480
- دوہا51
- رزمیہ106
- شرح205
- گیت62
- غزل1247
- ہائیکو12
- حمد51
- مزاحیہ37
- انتخاب1617
- کہہ مکرنی7
- کلیات699
- ماہیہ19
- مجموعہ5167
- مرثیہ392
- مثنوی862
- مسدس58
- نعت585
- نظم1283
- دیگر77
- پہیلی16
- قصیدہ192
- قوالی18
- قطعہ69
- رباعی302
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام35
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت27
طاہرہ اقبال کے افسانے
شہ رگ
نہر کا پاٹ چوڑا تھا اور پانی کا بہاؤ تیز تھا۔ کبھی مورنی سی پیلیں ڈالتا بھنور سا گھومتا، کبھی پنہاری سی گاگریں لڑھکاتا ،چھلیں اڑاتا، نہر کے ان عنابی رنگ پانیوں میں عورتیں نہاتیں تو امو کو اپنی گابھن بکریوں کی طرح رس بھری معلوم ہوتیں۔ ان بکریوں کی طرح
پردہ
مکئی کے کھیت میں سے اس نے چھلی توڑی، جیسے انگوٹھے اور انگلی کی پور کو جوڑ کر چٹکی بجائی ہو۔ ادھ کچری چھلی کے گلابی چہرے والا بوٹا کمر لچکا کر سر سرایا۔ خانو دو بیگھ بھرے برسیم کے جامنی پھولوں پر سے تیرتا ہوا مکئی کے اس کھیت میں اترا۔ چھلی توڑتی ریشو
غلاما
یہ گاؤں کے ایک ایسے سیدھے سادے شخص غلاماں کی داستان ہے، جس سے گاؤں کا ہر شخص اچھا برا کام کرا لیتا ہے۔ غلاماں زمینداروں کے کھیتوں میں بیگار بھی کرتا ہے اور جب مسجد میں نمازیوں کی کمی سے مسجد کا امام پریشان ہوتا ہے تو وہ مسجد بھی پہنچ جاتا ہے۔ کسی کا حلالہ ہونا ہے تو وہ دولہا بن جاتا ہے۔ ایک روز گاؤں والے غلاما کی شادی ایک حاملہ عورت سے کرا دیتے ہیں۔ نہ چاہتے ہوئے بھی امام صاحب کو یہ نکاح پڑھانا پڑتا ہے اور اس کے بعد امام صاحب کو غلاما سے نفرت ہو جاتی ہے۔ حاملہ عورت کے بچہ پیدا ہونے کے بعد وہ عورت بھاگ جاتی ہے۔ ایک دن غلاما اپنے نوزائیدہ بیمار کو لیکر امام صاحب کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس کی حالت دیکھ کر امام صاحب کا غصہ خود بخود ختم ہو گیا۔
ہڑپہ کی چرواہی
چناں کو لگتا ان پہرے داروں سے اس کی نفرت اتنی ہی پرانی ہے جتنے پرانے ہڑپہ کے یہ کھنڈرات ہیں جن میں بوڑھے خمیدہ کمر، کھوکھلے تنوں والے چھال ادھڑے اوکان اور جنڈبکائن آدھے آدھے دفن ہیں، جن کی دھول لتھڑی شاخیں چھتریاں تانے بھربھری زمین میں منہ کے بل دھنسی
روشندان
صغریٰ حیران رہ گئی۔ اپنوں کے رویے حالات کے چاک پر ایسی گھڑتیں بھی تبدیل کر لیتے ہیں کیا؟ابھی ابھی جو اس کے گرد بیں ڈالتی اور اسے پلوتے دیتی ہوئی باہر نکلی تھی وہ اس کی اپنی ماں تھی جو اسے بیٹوں کی طرح باسی روٹی کے ساتھ کھانے کو دہی کا پاؤ بھر دیتی
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
-
کارگزاریاں31
ادب اطفال2028
-