- کتاب فہرست 181674
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1651
طب563 تحریکات257 ناول3432 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی9
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1332
- دوہا61
- رزمیہ92
- شرح149
- گیت85
- غزل750
- ہائیکو11
- حمد31
- مزاحیہ38
- انتخاب1385
- کہہ مکرنی7
- کلیات634
- ماہیہ16
- مجموعہ4001
- مرثیہ331
- مثنوی680
- مسدس44
- نعت424
- نظم1008
- دیگر45
- پہیلی14
- قصیدہ143
- قوالی9
- قطعہ51
- رباعی256
- مخمس18
- ریختی17
- باقیات27
- سلام28
- سہرا8
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی19
- ترجمہ80
- واسوخت24
طاہرہ اقبال کے افسانے
شہ رگ
نہر کا پاٹ چوڑا تھا اور پانی کا بہاؤ تیز تھا۔ کبھی مورنی سی پیلیں ڈالتا بھنور سا گھومتا، کبھی پنہاری سی گاگریں لڑھکاتا ،چھلیں اڑاتا، نہر کے ان عنابی رنگ پانیوں میں عورتیں نہاتیں تو امو کو اپنی گابھن بکریوں کی طرح رس بھری معلوم ہوتیں۔ ان بکریوں کی طرح
پردہ
مکئی کے کھیت میں سے اس نے چھلی توڑی، جیسے انگوٹھے اور انگلی کی پور کو جوڑ کر چٹکی بجائی ہو۔ ادھ کچری چھلی کے گلابی چہرے والا بوٹا کمر لچکا کر سر سرایا۔ خانو دو بیگھ بھرے برسیم کے جامنی پھولوں پر سے تیرتا ہوا مکئی کے اس کھیت میں اترا۔ چھلی توڑتی ریشو
غلاما
یہ گاؤں کے ایک ایسے سیدھے سادے شخص غلاماں کی داستان ہے، جس سے گاؤں کا ہر شخص اچھا برا کام کرا لیتا ہے۔ غلاماں زمینداروں کے کھیتوں میں بیگار بھی کرتا ہے اور جب مسجد میں نمازیوں کی کمی سے مسجد کا امام پریشان ہوتا ہے تو وہ مسجد بھی پہنچ جاتا ہے۔ کسی کا حلالہ ہونا ہے تو وہ دولہا بن جاتا ہے ۔ ایک روز گاؤں والے غلاما کی شادی ایک حاملہ عورت سے کرا دیتے ہیں۔ نہ چاہتے ہوئے بھی امام صاحب کو یہ نکاح پڑھانا پڑتا ہے اور اس کے بعد امام صاحب کو غلاما سے نفرت ہو جاتی ہے۔ حاملہ عورت کے بچہ پیدا ہونے کے بعد وہ عورت بھاگ جاتی ہے۔ ایک دن غلاما اپنے نوزائیدہ بیمار کو لیکر امام صاحب کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس کی حالت دیکھ کر امام صاحب کا غصہ خود بخود ختم ہو گیا۔
ہڑپہ کی چرواہی
چناں کو لگتا ان پہرے داروں سے اس کی نفرت اتنی ہی پرانی ہے جتنے پرانے ہڑپہ کے یہ کھنڈرات ہیں جن میں بوڑھے خمیدہ کمر، کھوکھلے تنوں والے چھال ادھڑے اوکان اور جنڈبکائن آدھے آدھے دفن ہیں، جن کی دھول لتھڑی شاخیں چھتریاں تانے بھربھری زمین میں منہ کے بل دھنسی
روشندان
صغریٰ حیران رہ گئی۔ اپنوں کے رویے حالات کے چاک پر ایسی گھڑتیں بھی تبدیل کر لیتے ہیں کیا؟ابھی ابھی جو اس کے گرد بیں ڈالتی اور اسے پلوتے دیتی ہوئی باہر نکلی تھی وہ اس کی اپنی ماں تھی جو اسے بیٹوں کی طرح باسی روٹی کے ساتھ کھانے کو دہی کا پاؤ بھر دیتی
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS
-
ادب اطفال1651
-