aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج یوں مجھ سے ملا ہے کہ خفا ہو جیسے

اکبر علی خان عرشی زادہ

آج یوں مجھ سے ملا ہے کہ خفا ہو جیسے

اکبر علی خان عرشی زادہ

MORE BYاکبر علی خان عرشی زادہ

    آج یوں مجھ سے ملا ہے کہ خفا ہو جیسے

    اس کا یہ حسن بھی کچھ میری خطا ہو جیسے

    وہی مایوسی کا عالم وہی نومیدی کا رنگ

    زندگی بھی کسی مفلس کی دعا ہو جیسے

    کبھی خاموشی بھی یوں بولتی ہے پیار کے بول

    کوئی خاموشی میں بھی نغمہ سرا ہو جیسے

    حرف دشنام سے یوں اس نے نوازا ہم کو

    یہ ملامت ہی محبت کا صلہ ہو جیسے

    اس تکلف سے ستم ہم پہ روا رکھتا ہے

    یہ بھی منجملۂ‌ آداب وفا ہو جیسے

    غم ایام پہ یوں خوش ہیں ترے دیوانے

    غم ایام بھی اک تیری ادا ہو جیسے

    بندگی ہم کو تو آئی کہ نہ آئی لیکن

    حسن یوں روٹھ گیا ہے کہ خدا ہو جیسے

    مأخذ:

    Sukhan Mere Tumhare Darmiyan (Pg. B-157 E-177)

    • مصنف: اکبر علی خان عرشی زادہ
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: رفعت جہاں بیگم
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے