Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گنبد میں گردباد کے مجنوں نے گھر کیا (ردیف .. ے)

شیخ ابراہیم ذوقؔ

گنبد میں گردباد کے مجنوں نے گھر کیا (ردیف .. ے)

شیخ ابراہیم ذوقؔ

MORE BYشیخ ابراہیم ذوقؔ

    گنبد میں گردباد کے مجنوں نے گھر کیا

    سرگشتہ ایسا کون کہ چکر میں گھر کرے

    تشریح

    حشو و زوائد سے پاک ، ایسا مکمل شعر خود ذوق سے بھی کم ہی بن پڑا ہے۔ ہر لفظ واقعے کے مناسب ہے۔ مجنوں کے معروف قصے کا نسبتاً غیر مشہور پہلو ، قیس ابن الملوح ابن مزاحم کے اندر صحرائی جِن کا حلول کرنا ہے۔ قیس کو اولاً اسی معنی میں مجنوں کہا جاتا ہے۔ ظاہر ہے ، قیس کے جنوں زدہ ہونے میں عشق کا تعلق اور واسطہ ہی اہم ہے ( اور ہونا بھی چاہیے ) لیکن تلمیح کے کنایوں کو جانے بغیر گزارا نہیں۔

    ذوق کے شعر میں استادی یہ ہے کہ جنون کو ہر دو معنوں میں برتا گیا ہے۔ سامنے کا اسطورہ ہے ، گرد باد میں جنات کا سردار محوِ رقص ہوتا ہے۔ یہ قصہ پنجابی ثقافت میں بھی مقبول ہے۔ پنجابی میں اسے ولونڑا کہتے ہیں۔ غالباً یہ سنسکرت کے वलोण سے مشتق ہے ، جس کے معنی گولائی میں گھومنے کے ہیں۔ انگریزی میں اس سے ملتا جلتا تصور Hurricane کا ہے جس کے معنی ہی an evil spirit of the Wind کے ہیں۔ وِل ڈیوراں نے اسے مشترکہ انسانی اسطورہ سے تعبیر کیا ہے۔

    کہتے ہیں جو شخص گرد باد کے قریب ہو یا اس میں پھنس جائے ، اس کا جنون زدہ ہونا لازم ہے۔ میر کا شعر ہے :

    اے گرد باد مت دے ہر آن عرض وحشت

    میں بھی کسو زمانے اس کام میں بلا تھا

    (میر نے بلا کی رعایت سے مہارت دکھائی ہے۔ باقی رعایتوں کا تو پوچھنا ہی کیا!)

    عرصہ ہوا میں نے بھی اس رعایت کو برتا تھا:

    سائے کے پیڑ رزق ہوئے گرد باد کا

    اجڑے ہوئے گھروں کا مقدر ہوائی ہے

    یاد رہے کہ مجنوں سے منسوب درخت بیدِ مجنوں یا weeping willow کا آسیب بھی معروف ہے۔

    مجنون کی شوریدگی کا عالم دیکھیے کہ وہ گرد باد میں گھر کرتا ہے! وحشت کے جتنے بھی نقشے کھینچے جائیں ، ذوق کا نقشہ ممتاز رہے گا۔ گھر اور گرد باد کی کیفیت و کمیت میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔ اسی تضاد ( کسی قدر قولِ محال ) سے مجنوں کا اصل کردار بھی کھل کر سامنے آتا ہے۔ صاف ہے کہ ایسا کردار سرگشتہ ہی کا ہو سکتا ہے۔

    سر گشتہ قولِ عام میں پاگل کو کہتے ہیں لیکن سرگشتن کے ایک معنی خوفزدہ یا سراسیمہ ہونے کے ہیں۔ گردباد سے اس کی مناسبت واضح ہے۔ چکّر بھی اسی ضلع کا لفظ ہے۔ چکّر میں احاطہ ، بگولہ اور حیران و پریشاں تینوں کے معنی کا ادغام ہے یعنی چکّر ، جنون اور سرگشتہ ایک ہی جنس کے لفظ ہوئے۔ سر گھومنا اور نحوست اس پر مستزاد ہے۔ یعنی اس شے کو گھر بنانے میں عُجب دیکھیے جس کی بنیاد ہی گھر سے الٹ ہے۔ لطف کی بات ہے گھر بھی کثیر المعنی لفظ ہے۔ اس کے ایک غیر معروف لیکن کار آمد معنی غار یا گہرائی کے ہیں۔ للو لال کوّی نے ، ساگر کا گھر ، بہ معنی قعرِ دریا استعمال کیا ہے۔ لفظ کون (بہ معنی کائنات ) بھی گردباد اور چکّر کے ساتھ بکار آ رہا ہے۔

    ذوق کے شعر کے پہلے مصرع میں گھر آسائش اور دوسرے میں چنوتی کی علامت ہے۔ مزید دل چسپ بات یہ کہ گرد باد کو گنبد کی گنجائی سے تعبیر کیا ہے۔ گنبد میں رہنے سے بسم اللہ کے گنبد میں رہنا یاد آتا ہے۔ گویا مجنوں ہی ایسا ہو سکتا ہے جس کا گھر گرد باد اور بسم اللہ کا گنبد، گنبدِ گردباد ہے۔ میر یاد آتا ہے :

    کچھ کم ہے ہول ناکی صحرائے عاشقی کی

    شیروں کو اس جگہ پہ ہوتا ہے قشعریرہ

    سلیم تہرانی نے گردباد کے ہاتھ سے ، غضب کا مضمون اٹھایا ہے۔

    دیوانگان او چو خس و خار می دوند

    تا دست گردباد ز صحرا بلند شد

    (جیسے ہی صحرا سے گرد باد کا ہاتھ بلند ہوا ، اس کے دیوانے خار و خس کی طرح اڑنے لگے!)

    کچھ مہینے پہلے خاور جاوید نے میری توجہ مَیری اولیور کی طرف دلائی تھی۔ مَیری جدید امریکی شاعروں کی سرخیل ہے۔ مَیری نے اپنی ایک نظم میں گردباد کے لیے نہایت بلیغ استعارہ وضع کیا ہے :

    The back of the hand to everything.

    گویا ہر چیز کو الٹے ہاتھ کی لگائی جاتی ہو۔

    مَیری اولیور کا مصرع جدید ترین انسانی و نفسیاتی حسیّات کا زایدہ ہے۔

    بہر صورت ذوق کے شعر کی کامیابی یہ ہے کہ سبھی معنی کفایت کر رہے ہیں اور خوب کر رہے ہیں۔ بے مثال شعر کہا ہے۔

    ارسلان راٹھور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے