Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے سمندر سامنے پیاسے بھی ہیں پانی بھی ہے

رمز عظیم آبادی

ہے سمندر سامنے پیاسے بھی ہیں پانی بھی ہے

رمز عظیم آبادی

MORE BYرمز عظیم آبادی

    ہے سمندر سامنے پیاسے بھی ہیں پانی بھی ہے

    تشنگی کیسے بجھائیں یہ پریشانی بھی ہے

    ہم مسافر ہیں سلگتی دھوپ جلتی راہ کے

    وہ تمہارا راستہ ہے جس میں آسانی بھی ہے

    میں تو دل سے اس کی دانائی کا قائل ہو گیا

    دوستوں کی صف میں ہے اور دشمن جانی بھی ہے

    پڑھ نہ پاؤ تم تو یہ کس کی خطا ہے دوستو

    ورنہ چہرہ مصحف اعمال انسانی بھی ہے

    زندگی عنوان جس قصے کی ہے وہ آج بھی

    مختصر سے مختصر ہے اور طولانی بھی ہے

    رت جگے جو بانٹتا پھرتا ہے سارے شہر میں

    وہ فصیل خواب میں برسوں سے زندانی بھی ہے

    بے تحاشہ وہ تو ملتا ہے محبت سے مگر

    کچھ پریشانی بھی ہے اور خندہ پیشانی بھی ہے

    اپنا ہمسایہ ہے لیکن فاصلہ برسوں کا ہے

    ایسی قربت اتنی دوری جس میں حیرانی بھی ہے

    زندگی بھر ہم سرابوں کی طرف چلتے رہے

    اب جہاں تھک کر گرے ہیں اس جگہ پانی بھی ہے

    رمزؔ تیری تیرہ بختی کی یہ شب کٹ جائے گی

    رات کے دامن میں کوئی چیز نورانی بھی ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    ہے سمندر سامنے پیاسے بھی ہیں پانی بھی ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے