Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم ترے ہجر میں یوں زرد ہوئے جاتے ہیں

اشفاق شاہین

ہم ترے ہجر میں یوں زرد ہوئے جاتے ہیں

اشفاق شاہین

MORE BYاشفاق شاہین

    ہم ترے ہجر میں یوں زرد ہوئے جاتے ہیں

    لوگ تکتے ہیں تو ہمدرد ہوئے جاتے ہیں

    یہ پڑوسی کے جو اشجار ہیں دیواروں پر

    یہ بھی اب گھر کے مرے فرد ہوئے جاتے ہیں

    ان کے لہجے میں وہ خنکی ہے نہ پوچھے کوئی

    سننے والوں کے بدن سرد ہوئے جاتے ہیں

    ہم ترے سر کا کبھی تاج ہوا کرتے تھے

    اب ترے پاؤں کی ہم گرد ہوئے جاتے ہیں

    اب تو اشفاقؔ ہمیں خلق سے خوف آتا ہے

    لوگ اس طرح سے بے درد ہوئے جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے