ہمارے حال سے کوئی جو با خبر رہتا
ہمارے حال سے کوئی جو با خبر رہتا
خیال اس کا ہمیں بھی تو عمر بھر رہتا
جسے بھی خواہش دیوار و در ہو صحرا میں
وہ کم نصیب تو اچھا تھا اپنے گھر رہتا
ہوا سے ٹوٹ کے گرنا مرا مقدر تھا
کہ زرد پتا تھا کیونکر میں شاخ پر رہتا
جو دیکھتا ہوں زمانے کی نا شناسی کو
یہ سوچتا ہوں کہ اچھا تھا بے ہنر رہتا
ہماری وجہ سے ہوتی نہ تیری رسوائی
ہمارے ساتھ اگر تو نہ اس قدر رہتا
تضاد قول و عمل میں ہو جس کے اے نادرؔ
وہ شخص کیسے نگاہوں میں معتبر رہتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.