Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر حبس کے موسم میں گزر میں نے کیا ہے

عابدہ کرامت

ہر حبس کے موسم میں گزر میں نے کیا ہے

عابدہ کرامت

MORE BYعابدہ کرامت

    ہر حبس کے موسم میں گزر میں نے کیا ہے

    آندھی میں دیا لے کے سفر میں نے کیا ہے

    ڈالا کہاں ہتھیار کبھی میری انا نے

    ہر جنگ میں اس کو ہی سپر میں نے کیا ہے

    اک ایسا سفر بھی تھا مری راہ میں آیا

    بے منزل و مقصد تھا مگر میں نے کیا ہے

    احساس کے جذبات کی کلیوں سے سجا کر

    پتھر کو در و بام کو گھر میں نے کیا ہے

    اس پیڑ کے ہر پھل میں مرا حق ذرا رکھنا

    جس ننھے سے پودے کو شجر میں نے کیا ہے

    اشکوں کے دیے میں نے سر شام جلا کے

    ہر اک شب ہجراں کو سحر میں نے کیا ہے

    مأخذ:

    بچھڑی ساعتیں (Pg. 46)

    • مصنف: عابدہ کرامت
      • ناشر: ویلکم بک پورٹ (پرئیویٹ) لمیٹڈ، کراچی
      • سن اشاعت: 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے