aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک یاد سو رہے کو اٹھاتی ہے آج بھی

اجیت سنگھ حسرت

اک یاد سو رہے کو اٹھاتی ہے آج بھی

اجیت سنگھ حسرت

MORE BYاجیت سنگھ حسرت

    اک یاد سو رہے کو اٹھاتی ہے آج بھی

    خود جاگتی ہے مجھ کو جگاتی ہے آج بھی

    یہ کیسی مطربہ ہے جو چھپ کر جہان سے

    دھیمے سروں میں رات کو گاتی ہے آج بھی

    صدیاں گزر گئیں جسے ڈوبے ہوئے یہاں

    اس کو صدائے شوق بلاتی ہے آج بھی

    جس شہر آرزو کے نشانات مٹ گئے

    دل کی نگاہ پھر وہیں جاتی ہے آج بھی

    ہونٹوں پہ بار بار زباں پھیرتا تھا جو

    اس قافلے کی پیاس رلاتی ہے آج بھی

    پربت کی چوٹیوں پہ وہ روتی ہوئی گھٹا

    کس حادثے پہ نیر بہاتی ہے آج بھی

    بس ایک ہی بلا ہے محبت کہیں جسے

    وہ پانیوں میں آگ لگاتی ہے آج بھی

    ہر روز آ کے خواب میں پازیب کی صدا

    دھڑکن ہمارے دل کی بڑھاتی ہے آج بھی

    حسرتؔ کوئی تو کھو گیا عمر عزیز کا

    جو ننگے پاؤں دوڑتی جاتی ہے آج بھی

    مأخذ:

    Tanveer-e-Fan (Pg. 72)

    • مصنف: Author Ajeet Singh 'Hasrat',Compiled by Dr. Keval Dheer, Mitr Nikodari
      • اشاعت: 2006
      • ناشر: Dr. Bhajan Singh, 189 Model Gram, Ludhiana-02
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے