Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو لا مذہب ہو اس کو ملت و مشرب سے کیا مطلب

ساحر دہلوی

جو لا مذہب ہو اس کو ملت و مشرب سے کیا مطلب

ساحر دہلوی

MORE BYساحر دہلوی

    جو لا مذہب ہو اس کو ملت و مشرب سے کیا مطلب

    مرا مشرب ہے رندی رند کو مذہب سے کیا مطلب

    کتاب درس مجنوں مصحف رخسار لیلیٰ ہے

    حریف نکتہ دان عشق کو مکتب سے کیا مطلب

    حسینان دو عالم میں ہے جلوہ حسن یکتا کا

    نظر میں حسن یکتا جب ہوا ان سب سے کیا مطلب

    ہمارا ہوش ہر دم آشنائے نحن اقرب ہے

    حضوری جس کو حاصل ہو اسے یا رب سے کیا مطلب

    تمنائیں بر آئیں اپنی ترک مدعا ہو کر

    ہوا دل بے تمنا اب رہا مطلب سے کیا مطلب

    ہمارے عرصۂ شطرنج میں ہے شاہ دیوانہ

    جسے حاصل ہو آزادی اسے اردب سے کیا مطلب

    ہمارا سجدہ ہے ہر گام پر پیر طریقت کو

    سلوک عشق میں سر ہے قدم مرکب سے کیا مطلب

    ہمیں تو یار سے مطلب ہے ساحرؔ اور یاری سے

    ہمارا یار اور اغیار کے مطلب سے کیا مطلب

    مأخذ:

    Deewan-e-Sahir( Kufr-e-Ishq) (Pg. ebook-81 page-28)

    • مصنف: ساحر دہلوی
      • اشاعت: 1937
      • ناشر: امپیریل پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1937

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے