Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاش اک شب کے لیے خود کو میسر ہو جائیں

توصیف تبسم

کاش اک شب کے لیے خود کو میسر ہو جائیں

توصیف تبسم

MORE BYتوصیف تبسم

    کاش اک شب کے لیے خود کو میسر ہو جائیں

    فرش شبنم سے اٹھیں اور گل تر ہو جائیں

    دیکھنے والی اگر آنکھ کو پہچان سکیں

    رنگ خود پردۂ تصویر سے باہر ہو جائیں

    تشنگی جسم کے صحرا میں رواں رہتی ہے

    خود میں یہ موج سمو لیں تو سمندر ہو جائیں

    وہ بھی دن آئیں یہ بے کار گزرتے شب و روز

    تیری آنکھیں ترے بازو ترا پیکر ہو جائیں

    اپنی پلکوں سے جنہیں نوچ کے پھینکا ہے ابھی

    کیا کرو گے جو یہی خواب مقدر ہو جائیں

    جو بھی نرمی ہے خیالوں میں نہ ہونے سے ہے

    خواب آنکھوں سے نکل جائیں تو پتھر ہو جائیں

    مأخذ:

    Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 73)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے