Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی آنکھ چپکے چپکے مجھے یوں نہارتی ہے

ف س اعجاز

کوئی آنکھ چپکے چپکے مجھے یوں نہارتی ہے

ف س اعجاز

MORE BYف س اعجاز

    کوئی آنکھ چپکے چپکے مجھے یوں نہارتی ہے

    مرے دل میں اک تمنا کہیں سر ابھارتی ہے

    مری سوچ کا طریقہ مری آنکھ کا سلیقہ

    یہی شے ہے تیرے اندر جو تجھے سنوارتی ہے

    نئے شوق کی چمک ہے کسی میہماں نظر میں

    مری روح میں اتر کر مرے سر ابھارتی ہے

    مجھے کچھ دنوں سے اس سے بڑا پیار مل رہا ہے

    کبھی اپنے دل کو وارے کبھی جان ہارتی ہے

    کبھی جوڑا کھول دینا کبھی پھر سے باندھ لینا

    مجھے شک سا ہو چلا ہے وہ مجھے ابھارتی ہے

    کوئی گونج بن کے اب تک وہ ہے جسم و جاں سے لپٹی

    کہ ٹھہر ٹھہر کے اب بھی وہ مجھے پکارتی ہے

    گھنے ہو گئے زیادہ جہاں چاندنی کے سائے

    اسی دامن شجر میں وہ مجھے پکارتی ہے

    نیا حسن دیکھتا ہوں خم شاخ ہر شجر پر

    یہ بہار اپنے تن سے جو لباس اتارتی ہے

    کئی سال کی محبت مگر آج بھی وہی ہے

    کہ میں اک شریر بچہ وہ مجھے سدھارتی ہے

    بڑی دیر سے ہوں لوٹا مجھے یہ بتاؤ لوگو

    مری آرزو کا دامن وہ کہاں پسارتی ہے

    جو مرا ہے حادثے میں مرا اس سے کیا تھا رشتہ

    یہ سڑک جو خوں میں تر ہے مجھے کیوں پکارتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے