lam ke manind hain gesu mere ghanshyam ke
Interesting Fact
اس شعر سے ملتے جلتے شعر تھوڑی سی تبدیلی کے ساتھ کئی جگہ ملتے ہیں۔ قائم چاندپوری جن کا تذکرہ 'مخزن نکات' بنیادی حوالے کے طور پر استعمال ہوتا ہے ، اس میں یہ شعر احسن اللہ احسن کے نام سے اس طرح درج ہے: لام نستعلیق کا ہے اس بت خوش خط کی زلف ہم تو کافر ہوں اگر بندے نہ ہوں اسلام کے محمد حسین آزاد نے بھی اپنی کتاب 'آب حیات' میں اس شعر کو احسن اللہ احسن کے نام سے درج کیا ہے اور متن میں کوئی اختلاف نہیں۔ 'خمخانہ جاوید' لالہ سری رام کا مفصل تذکرہ ہے اور اس تذکرے کو 'تذکرۂ ہزار داستان' بھی کہا جاتا ہے۔ اس کتاب میں یہ شعر دو شاعروں کے نام سے درج ہے۔ پہلی جلد میں احسن اللہ احسن کے ذکر میں صفحہ نمبر ۱۶۸ پر یہ شعر اس طرح درج ہے: لام نستعلیق کا ہے اس بت خوش خط کی زلف ہم تو کافر ہوں اگر بندے نہ ہوں اسلام کے اور ظہورالدین حاتم کے ذکر میں دوسری جلد کے صفحہ نمبر ۳۴۶ پر اس شعر کو اختلاف کے ساتھ درج کیا گیا ہے: لام نستعلیق کا ہےاس بت کافر کی زلف ہم تو کافر ہوں اگر تابع نہ ہوں اسلام کے
laam ke mānind haiñ gesū mire ghanshyām ke
haiñ vahī kāfir ki jo bande nahīñ 'is laam' ke
lam ke manind hain gesu mere ghanshyam ke
hain wahi kafir ki jo bande nahin 'is lam' ke
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.