Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملے غیروں سے مجھ کو رنج و غم یوں بھی ہے اور یوں بھی

سائل دہلوی

ملے غیروں سے مجھ کو رنج و غم یوں بھی ہے اور یوں بھی

سائل دہلوی

MORE BYسائل دہلوی

    ملے غیروں سے مجھ کو رنج و غم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    وفا دشمن جفا جو کا ستم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    کہیں وامق کہیں مجنوں رقم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    ہمارے نام پر چلتا قلم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    شب وعدہ وہ آ جائیں نہ آئیں مجھ کو بلوا لیں

    عنایت یوں بھی ہے اور یوں بھی کرم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    عدو لکھے مجھے نامہ تمہاری مہر اس کا خط

    جفا یوں بھی ہے اور یوں بھی ستم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    نہ خود آئیں نہ بلوائیں شکایت کیوں نہ لکھ بھیجوں

    عنایت کی نظر مجھ پر کرم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    یہ مسجد ہے یہ مے خانہ تعجب اس پر آتا ہے

    جناب شیخ کا نقش قدم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    تجھے نواب بھی کہتے ہیں شاعر بھی سمجھتے ہیں

    زمانے میں ترا سائلؔ بھرم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے