Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راہ میں اس کی چلیں اور امتحاں کوئی نہ ہو

فیاض فاروقی

راہ میں اس کی چلیں اور امتحاں کوئی نہ ہو

فیاض فاروقی

MORE BYفیاض فاروقی

    راہ میں اس کی چلیں اور امتحاں کوئی نہ ہو

    کیسے ممکن ہے کہ آتش ہو دھواں کوئی نہ ہو

    اس کی مرضی ہے وہ مل جائے کسی کو بھیڑ میں

    اور کبھی ایسے ملے کہ درمیاں کوئی نہ ہو

    جگمگاتا ہے ستارہ بن کے تب امید کا

    بجھ گئے ہوں سب دیے اور کہکشاں کوئی نہ ہو

    خانۂ دل میں وہ رہتا کب کسی کے ساتھ ہے

    جلوہ گر ہوتا ہے وہ جب میہماں کوئی نہ ہو

    کیسے ممکن ہے کہ قصے جس سے سب وابستہ ہوں

    وہ چلے اور ساتھ اس کے داستاں کوئی نہ ہو

    سارے عالم پر وہ لکھ دیتا ہے اس کا نام جب

    کوئی خود کو یوں مٹا لے کہ نشاں کوئی نہ ہو

    بن کے لشکر ساتھ ہو جاتا ہے وہ فیاضؔ جب

    ہم سفر کوئی نہ ہو اور کارواں کوئی نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے