رات بھر فرقت کے سائے دل کو دہلاتے رہے

ظہیر احمد ظہیر

رات بھر فرقت کے سائے دل کو دہلاتے رہے

ظہیر احمد ظہیر

MORE BYظہیر احمد ظہیر

    رات بھر فرقت کے سائے دل کو دہلاتے رہے

    ذہن میں کیا کیا خیال آتے رہے جاتے رہے

    سینکڑوں دل کش بہاریں تھیں ہماری منتظر

    ہم تری خواہش میں لیکن ٹھوکریں کھاتے رہے

    عمر بھر دیکھا نہ اپنے چاک دامن کی طرف

    بس تری الجھی ہوئی زلفوں کو سلجھاتے رہے

    جن کی خاطر پی گئے رسوائیوں کا زہر بھی

    وہ بھری محفل میں ہم پر طنز فرماتے رہے

    تیری خاطر عشق میں برباد ہونا تھا ہوئے

    ہم نہ مانے لوگ ہم کو لاکھ سمجھاتے رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے