رفتہ رفتہ آنکھوں کو حیرانی دے کر جائے گا
رفتہ رفتہ آنکھوں کو حیرانی دے کر جائے گا
خوابوں کا یہ شوق ہمیں ویرانی دے کر جائے گا
دیکھ کے سر پر گہرا بادل خشک نگاہیں کہتی ہیں
آج ہمیں یہ ابر یقیناً پانی دے کر جائے گا
کچھ ٹھہراؤ تو بے شک اس سے میرے گھر میں آیا ہے
لیکن اک دن مجھ کو وہ طغیانی دے کر جائے گا
آئے گا تو اک دو پل مہمان رہے گا آنکھوں میں
جائے گا تو اک قصہ طولانی دے کر جائے گا
کاغذ کے یہ پھول بھی اپنے چہروں کو فق پائیں گے
اب کے موسم ان کو بھی حیرانی دے کر جائے گا
خوش منظر پہ آنکھ جمائے بیٹھے ہیں کہ لگتا ہے
رنگ کوئی بے رنگ نظر کو دھانی دے کر جائے گا
مأخذ:
Aank Mein Luknat (Pg. 102)
- مصنف: Ghazanfar
-
- اشاعت: 2015
- ناشر: Maktaba Jamia Ltd.
- سن اشاعت: 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.