aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رشتوں کو جب دھوپ دکھائی جاتی ہے

انکت گوتم

رشتوں کو جب دھوپ دکھائی جاتی ہے

انکت گوتم

MORE BYانکت گوتم

    رشتوں کو جب دھوپ دکھائی جاتی ہے

    سگریٹ سے سگریٹ سلگائی جاتی ہے

    جسم ہمارا اک ایسی مل ہے جس میں

    اندھیاروں سے دھوپ بنائی جاتی ہے

    نا سے اس کی شکل ملانے لگتا ہوں

    جب اس کی آواز سنائی جاتی ہے

    کیا وہ پنے سچ مچ کورے ہوتے ہیں

    جن پر کوئی ضرب لگائی جاتی ہے

    بلے بابا دیوانوں کو سمجھاؤ

    اپنی ہستی کام میں لائی جاتی ہے

    اپنی مٹی اپنا پانی واپس لے

    سنتے ہیں یہ شے لوٹائی جاتی ہے

    پتھر لے کر آتے ہیں سب سینے میں

    بھاگ جگے تو ٹھوکر کھائی جاتی ہے

    خاموشی سے یکجا کرتے ہیں خود کو

    شور مچا کر آگ بجھائی جاتی ہے

    ہوتے ہوتے روشن ہوتا ہے چہرہ

    جاتے جاتے دل سے کائی جاتی ہے

    دونوں بھوؤں کی شکنیں ہاتھ بٹاتی ہیں

    اپنی تیسری آنکھ بنائی جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے