Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سناٹا طوفاں سے سوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

اکبر علی خان عرشی زادہ

سناٹا طوفاں سے سوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

اکبر علی خان عرشی زادہ

MORE BYاکبر علی خان عرشی زادہ

    سناٹا طوفاں سے سوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    یہ کچھ اور بڑا دھوکا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    ضبط جنوں سے اندازوں پر در تو بند نہیں ہوتے

    تو مجھ سے بڑھ کر رسوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    رہنے دے یہ حرف تسلی میری ہمت پست نہ کر

    ناکامی ہی میں رستا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    ڈھونڈنے والا ڈھونڈ رہا ہے اور انداز جفاؤں کے

    مجھ کو وفا کا زخم لگا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    لاؤ اک لمحے کو اپنے آپ میں ڈوب کے دیکھ آؤں

    خود مجھ میں ہی میرا خدا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    مجھ کو تو یہ اعزاز بہت ہے لیکن تیری تمنا نے

    میرے لبوں سے کام لیا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    آخر اپنے قدموں کو کیوں ہم ملزم ٹھہراتے ہیں

    راہوں نے منہ موڑ لیا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    میرے تصور نے بخشی ہے تنہائی کو بھی اک محفل

    تو محفل محفل تنہا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    مأخذ:

    Sukhan Mere Tumhare Darmiyan (Pg. B-180 E-200)

    • مصنف: اکبر علی خان عرشی زادہ
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: رفعت جہاں بیگم
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے