Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہیدوں کا ترے شہرہ زمیں سے آسماں تک ہے

عروج قادری

شہیدوں کا ترے شہرہ زمیں سے آسماں تک ہے

عروج قادری

MORE BYعروج قادری

    شہیدوں کا ترے شہرہ زمیں سے آسماں تک ہے

    فلک سے بلکہ آگے بڑھ کے تیرے آستاں تک ہے

    جمال جاں فزا کا ان کے دل کش دل ربا جلوہ

    زمیں سے آسماں تک ہے مکاں سے لا مکاں تک ہے

    رہیں سب مطمئن گلشن میں اپنے آشیانوں سے

    کہ جولاں گاہ بجلی کی ہمارے آشیاں تک ہے

    نصیحت پر عمل خود بھی تو کرنا چاہئے واعظ

    اثر کیا ہو کہ تیرا وعظ تو نوک زباں تک ہے

    مسلمانی فقط تسبیح خوانی ہی نہیں ہمدم

    مسلمانی کا لمبا ہاتھ شمشیر و سناں تک ہے

    بڑھاپا فکر پر آئے تو نکبت ساتھ آتی ہے

    ترقی اور عظمت قوم کی فکر جواں تک ہے

    فقط دنیا ہی اس کی گونج کا حلقہ نہیں ہرگز

    تری حمد و ثنا کی گونج گلزار جناں تک ہے

    میں ہوں پیغام حق اسلام میرا نام نامی ہے

    جہاں تک ہے یہ دنیا میرا حلقہ بھی وہاں تک ہے

    وہی الفاظ ہیں موزوں اگر ہوں شعر ہوتے میں

    حقیقت شاعری کے فن کی بس حسن بیاں تک ہے

    طویل اتنی ہے زنجیر اسیری اس زمانے میں

    کہ حاضر قید خانے میں عروجؔ ناتواں تک ہے

    مأخذ:

    تحفۂ زنداں (Pg. 86)

    • مصنف: عروج قادری
      • ناشر: مرکزی مکتبہ اسلامی پبلشرز، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1978

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے