Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سولی چڑھے جو یار کے قد پر فدا نہ ہو

امداد امام اثر

سولی چڑھے جو یار کے قد پر فدا نہ ہو

امداد امام اثر

MORE BYامداد امام اثر

    سولی چڑھے جو یار کے قد پر فدا نہ ہو

    پھانسی چڑھے جو قیدی زلف رسا نہ ہو

    مضموں وہ کیا جو لذت غم سے بھرا نہ ہو

    شاعر وہ کیا کلام میں جس کے مزا نہ ہو

    بد نام میرے واسطے وہ دل ربا نہ ہو

    یارب عدو کے ہاتھ سے میری قضا نہ ہو

    جب اپنی کوئی بات بغیر از دعا نہ ہو

    دشمن کے کہنے سننے سے ناداں خفا نہ ہو

    ہو وہ اگر خلاف موافق ہوا نہ ہو

    ڈوبے وہ ناؤ جس کا خدا ناخدا نہ ہو

    دلدادگی کو حسن خداداد کم نہیں

    ناصح اگر نہیں ہے بتوں میں وفا نہ ہو

    روز جزا وہ شوخ ملے ہم کو اے خدا

    اس کے سوا کچھ اور عدو کی سزا نہ ہو

    مشکل کا سامنا ہو تو ہمت نہ ہاریے

    ہمت ہے شرط صاحب ہمت سے کیا نہ ہو

    بت آذران وقت بنائیں اگر ہزار

    تیرا نظیر ایک بھی نام خدا نہ ہو

    دھوکے میں میرے قتل کیا اس نے غیر کو

    قاتل کا کیا قصور جو میری قضا نہ ہو

    سچ ہے کہ ہر کمال کو دنیا میں ہے زوال

    ایسا بڑا ہے کون جو آخر گھٹا نہ ہو

    روز جزا سے واعظ ناداں اسے ڈرا

    صدمہ شب فراق کا جس نے سہا نہ ہو

    ملتا نہیں پتا ترے چھلے کے چور کا

    اے گل بدن یہ شوخی دزد حنا نہ ہو

    تیرا گلہ نہ غیر کا شکوہ زباں پہ ہے

    کرتا ہوں عرض حال ستم گر خفا نہ ہو

    پاتے ہیں کج سرشت جزا اپنے فعل کی

    کہتی ہے راستی کہ برے کا بھلا نہ ہو

    بلبل نہ پھول خندۂ صبح بہار پر

    ناداں کہیں یہ خندۂ دنداں نما نہ ہو

    تیری زباں پہ آئے اگر حرف التیام

    کیوں کر شکست دل کے لئے مومیا نہ ہو

    غافل مریض عشق کی تو نے خبر نہ لی

    تھا غیر اس کا حال وہ اب تک ہو یا نہ ہو

    شرمندہ اے کریم نہ ہوں عاشقوں میں ہم

    پرسش ہمارے قتل کی روز جزا نہ ہو

    کرتا ہے اے اثرؔ دل خوں گشتہ کا گلہ

    عاشق وہ کیا کہ خستۂ تیغ جفا نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے