وفا کی راہ میں دل کا سپاس رکھ دوں گا
وفا کی راہ میں دل کا سپاس رکھ دوں گا
میں ہر ندی کے کنارے پہ پیاس رکھ دوں گا
کرے گی تشنہ لبی فیصلے صداقت کے
جھلستے خیمے ترائی کے پاس رکھ دوں گا
گلاب سرخ تبسم سے دیں گے میرا پتہ
شفق میں اپنا میں خونی لباس رکھ دوں گا
جہاں دلوں کو اندھیروں کا سامنا ہوگا
وہاں میں اپنے چراغ حواس رکھ دوں گا
زبان والوں کا چہرہ کبھی نہ اترے گا
غموں کے ہونٹوں پہ ایسی مٹھاس رکھ دوں گا
مرے لہو کی عدالت سجے گی آنکھوں میں
گواہیوں کو میں اشکوں کے پاس رکھ دوں گا
مأخذ:
انگنائی (Pg. 37)
- مصنف: ناشر نقوی
-
- ناشر: ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی
- سن اشاعت: 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.