Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصال و ہجر کے قصے نہ یوں سناؤ ہمیں

منظر ایوبی

وصال و ہجر کے قصے نہ یوں سناؤ ہمیں

منظر ایوبی

MORE BYمنظر ایوبی

    وصال و ہجر کے قصے نہ یوں سناؤ ہمیں

    اب اس عذاب شب و روز سے بچاؤ ہمیں

    کسی بھی گھر میں سہی روشنی تو ہے ہم سے

    نمود صبح سے پہلے تو مت بجھاؤ ہمیں

    نہیں ہے خون شہیداں کی کوئی قدر یہاں

    لگا کے داؤ پہ ہم کو نہ یوں گنواؤ ہمیں

    تمام عمر کا سودا ہے ایک پل کا نہیں

    بہت ہی سوچ سمجھ کر گلے لگاؤ ہمیں

    گزر چکے ہیں مقام جنوں سے دیوانے

    یہ جان لینا اگر کل یہاں نہ پاؤ ہمیں

    ہمارے خوں سے نکھر جائے غم تو کیا کہنا

    بڑھاؤ دست ستم دار پر چڑھاؤ ہمیں

    کرشمہ سازیٔ فکر و نظر سے کیا حاصل

    بنے ہو خضر تو پھر راستہ دکھاؤ ہمیں

    یہ لمحہ بھر کا تصور تو جان لیوا ہے

    جو یاد آؤ تو تا عمر یاد آؤ ہمیں

    کتاب عشق ہیں لیکن نہ اتنی فرسودہ

    کہ بے پڑھے ہی فقط میز پر سجاؤ ہمیں

    اجڑ نہ جائے عروس سخن کی مانگ کہیں

    خیال و فن کی نئی جنگ سے بچاؤ ہمیں

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 688)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے