وہ شکل وہ شناخت وہ پیکر کی آرزو
وہ شکل وہ شناخت وہ پیکر کی آرزو
پتھر کی ہو کے رہ گئی پتھر کی آرزو
چھت ہو فلک تو خاک اڑانے کو پاؤں میں
صحرا میں کھینچتی ہے ہمیں گھر کی آرزو
زخمی کئے ہیں پاؤں کبھی لائی راہ پر
کب کون جان پایا ہے ٹھوکر کی آرزو
اپنی گرفت میں لئے اڑتا پھرے کہیں
پرواز کو ہے کب سے اسی پر کی آرزو
رہتی ہے مجھ میں کب سے کنواری ہے آج تک
اک آرزو کے اپنے سویمبر کی آرزو
اکھلیشؔ کب بجھی ہے ہوس کی شدید پیاس
دریا تمام پی لے سمندر کی آرزو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.