یہ کیا کہ فقط اپنی ہی تصویر بناؤ
یہ کیا کہ فقط اپنی ہی تصویر بناؤ
اے نقش گرو وسعت فن کچھ تو دکھاؤ
کھلتا نہیں کیا لالہ و گل سوچ رہے ہیں
کچھ تم ہی کہو فصل بہاراں کی ہواؤ
چھا جائے نہ احساس پہ ظلمت شب غم کی
یارو دل سوزاں کی نہ قندیل بجھاؤ
ہر صبح مرے خواب سے گل گونہ طلب ہے
ہر شام کو ضد ہے کہ مجھے غازہ لگاؤ
رنگین ہے دامان سحر کس کے لہو سے
خاموش ہو کیوں دار و رسن کچھ تو بتاؤ
یہ فرش نشیں عرش نشیں تو نہیں شبلیؔ
سر دل کی بلندی ہے نہ قدموں پہ جھکاؤ
مأخذ:
بے چہرہ لمحے (Pg. 68)
- مصنف: علقمہ شبلی
-
- ناشر: شہریار برادرس پبلی کیشن، کولکاتا
- سن اشاعت: 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.