Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : ظفر علی خاں

V4EBook EditionNumber : 001

ناشر : منصور سٹیم پریس، لاہور

سن اشاعت : 1926

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : نظم

صفحات : 116

معاون : جامعہ ہمدردہلی

حبسیات
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

زیر نظر کتاب "حبسیات" جیسے کہ نام سے ہی واضح ہے ان نظموں کا مجموعہ ہے جو مولانا ظفر علی خاں نے نے منٹگنری کے قید خانے میں لکھی تھیں ، مولانا ظفر علی خاں بارہ تیرہ سال قید وبند میں رہے تھے ۔انھوں نے اپنے قید کے زمانے میں جو نظمیں لکھیں ان میں انقلابی انداز ، فرنگیوں کی للکار اور جیل کی مشقت کا نقشہ کھینچا ہے۔ اس کے علاوہ اس کتاب میں حمد ، مناجات ، بزمیہ و رزمیہ اشعار ، اسلامی اخلاق، انسانی آزادی کا تصور وغیرہ جیسی نظمیں شامل ہیں۔ مولانا ظفر علی خان ایک پر جوش مسلمان، بے باک صحافی ، شعلہ بیان مقرر اور روادار شخصیت کے مالک انسان تھے ۔ان کی نظمیں مذہبی اور سیاسی نکتہ نظر سے بہترین کاوشیں کہلاتی ہیں۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

ظفر علی خان کی شخصیت کے کئی پہلو ہیں ۔ وہ شاعر بھی تھے ،مدیر بھی اور آزادی کی جدوجہد میں حصہ لینے والے ایک سرگرم سیاسی کارکن بھی ۔ ان کی پیدائش 1873  میں قصبہ کوٹ مرتا ضلع سیالکوٹ میں ہوئی ۔ ابتدائی تعلیم کرم آباد میں ہی حاصل کی اور اس کے بعد اینگلو محمڈن کالج علی گڑھ میں زیر تعلیم رہے ۔

مولانا ظفر علی خاں اس وقت کے مشہور روزنامے ’’ زمیندار‘‘ کے مدیر رہے ، اس اخبار نے اپنے وقت میں سیاسی ، سماجی اور تہذیبی مسائل ومعاملات کی عکاسی اور سماج کے ایک بڑے طبقے میں ان مسائل کے حوالے سے رائے سازی میں اہم کردار ادا کیا ۔ مولانا کا سیاسی مسلک گاندھی جی کی عدم تشدد کی حکمت عملی سے بہت مختلف تھا ، وہ برطانوی حکمرانوں سے براہ راست ٹکراؤ میں یقین رکھتے تھے ۔ تحریک آزادی میں حصہ لینے کی پاداش میں گورنر پنجاب سرمائیکل اوڈوائر کے دور میں انھیں پانچ سال کی قید بامشقت بھی برداشت کرنی پڑی ۔ خلافت تحریک سے بھی مولانا کی وابستگی بہت مظبوط تھی ۔

مولانا کی شاعری بھی ان کی اسی سیاسی اور سماجی جدوجہد کا ایک ذریعہ رہی ان کی نظموں کے موضوعات ان کے وقت کی اتھل پتھل کے ارد گرد گھومتے ہیں ۔ ان کی بیشتر نظمیں وقتی تقاضوں کے پیش نظر تخلیق کی گئی ہیں ۔

27   نومبر 1956 کو لاہور میں ان کا انتقال ہوا ۔ 


.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے