ملا وجہی کا پورا نام اسد اللہ تھا ۔سن ولادت دستیاب نہیں ہے لیکن وہ ابراہیم قطب شاہ کے دور حکومت میں پیدا ہوئے ۔ وجہی محمد قطب شاہ کے دربار کے ملک الشعرا تھے ۔ اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور ایک با کمال نثار بھی تھے ۔فارسی میں وجہی نے اپنا تخلص وجیہی اور وجیہہ استعمال کیا ہے ۔ ان کے فارسی دیوان کا مخطوطہ کتب خانہ سر سالار جنگ میں محفوظ ہے ۔ ان کی مشہور زمانہ کتابیں قطب مشتری (1609)اور سب رس (1635)کو آج بھی اہمیت حاصل ہے ۔ قدیم بیاضوں میں ان کی غزلیں بھی مل جاتی ہیں جو قطب مشتری یا سب رس میں شامل نہیں ہیں۔محققین کا خیال ہے کہ تاج الحقائق بھی وجہی کی کتاب ہے ۔ سب رس کو اس لیے بھی اہمیت حاصل ہے کہ یہ اردو میں ادبی نثر کا پہلا نمونہ ہے ۔ان کا انتقال 1659میں گولکنڈ ہ میں ہوا۔