Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : آغا حشر کاشمیری

ایڈیٹر : عشرت رحمانی

V4EBook EditionNumber : 001

ناشر : احمد ندیم قاسمی

سن اشاعت : 1987

زبان : Urdu

موضوعات : ڈرامہ, تحقیق و تنقید

ذیلی زمرہ جات : ڈرامہ

صفحات : 338

معاون : غالب انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی

آغا حشر کے ڈرامے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

اس کتاب میں آغا حشر کے دو ڈرامے پیش کیے گئے ہیں۔ پہلا "اسیر حرص" اور دوسرا " ٹھنڈی آگ"، عشرت رحمانی نے ان دونوں ڈراموں کا درست متن پیش کرتے ہوئے ان پر تبصرہ بھی کیا ہے۔ اس سے پہلے آغا حشر کی حیات اور ڈراموں کا تفصیلی جائزہ لیا ہے۔ گاوں میں کھیلے جانے والے تھیٹر، عصری تقاضوں کا اثر، ڈرامے پر مغربی اثرات، حشر ڈراما کیسے لکھتے تھے، ان سب پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس کتاب کے مطالعہ سے نہ صرف ڈرامہ نگاری کا ہنر معلوم ہوگا۔ بلکہ یہ پتہ بھی چلے گا کہ ڈرامہ نگاری کب کیسے اور کن مراحل سے گزر کر موجودہ شکل میں ہم تک پہنچی ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

آغا حشر کا اصل نام آغا محمد شاہ تھا۔ ان کے والد غنی شاہ بسلسلہ تجارت کشمیر سے بنارس آئے تھے اور وہیں آباد ہو گئے تھے۔ بنارس ہی کے محلہ گوبند کلاں، ناریل بازار میں یکم اپریل 1879کو آغاحشر کا جنم ہوا۔ 
آغا نے عربی اور فارسی کی ابتدائی تعلیم  حاصل کی اور قرآن مجید کے سولہ پارے بھی حفظ کیے۔ اس کے بعد ایک مشنری اسکلول جے نارائن میں داخل کرائے گئے۔ مگر نصابی کتابوں میں دلچسپی نہیں تھی اس لیے تعلیم نا مکمل رہ گئی۔

بچپن سے ہی ڈرامہ اور شاعری سے دل چسپی تھی۔ سترہ سال کی عمر سے ہی شاعری شروع کر دی اور 18 سال کی عمر میں آفتاب ِ محبت کے نام سے ڈرامہ لکھا جسے اس وقت کے مشہور ڈرامہ نگاروں میں مہدی  احسن لکھنوی کو دکھایا تو انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ڈرامہ نگاری بچوں کا کھیل نہیں ہے۔ 

منشی احسن لکھنوی کی اس بات کو آغا حشر کاشمیری نے بطور چیلنچ قبول کیا اور اپنی تخلیقی قوت، اور ریاضت سے اس طنز کا ایسا مثبت جواب دیا کہ آغا حشر کے بغیر اردو ڈرامہ کی تاریخ مکمل ہی نہیں ہو سکتی، انہیں جو شہرت، مقبولیت، عزت اور عظمت حاصل ہے، وہ ان کے بہت سے پیش رؤوں اور معاصرین کو نصیب نہیں ہے۔

مختلف تھیٹر کمپنیوں سے آغا حشر کاشمیری کی وابستگی رہی، اور ہر کمپنی نے ان کی صلاحیت اور لیاقت کا لوہا مانا۔ الفریڈ تھیٹریکل کمپنی کےلئے آغا حشر کو ڈرامے لکھنے کا  موقع ملا، اس کمپنی کے لیے آغا حشر نے جو ڈرامے لکھے، وہ بہت مقبول ہوئے۔ اخبارات نے بھی بڑی ستائش کی۔ آغا حشر کی تنخواہوں میں اضافے بھی ہوتے رہے۔

آغا حشر کاشمیری نے اردو، ہندی اور بنگلہ زبان میں ڈرامے لکھے جس میں کچھ طبع زاد ہیں اور کچھ وہی ہیں جن کے پلاٹ مغربی ڈراموں سے ماخوذ ہیں۔

آغا حشر کاشمیری نے شکسپیر کے جن ڈراموں کو اردو کا قالب عطا کیا ہے ، ان میں  شہیدناز،  صید ہوس، سفید خون، خواب ہستی بہت اہم ہیں۔ 

آغا حشر کاشمیری نے رامائن اور مہابھارت کے دیومالائی قصوں پر مبنی ڈرامے بھی تحریر کیے ہیں ، جو اس وقت میں بہت مقبول ہوئے۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے