Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : انیس قدوائی

ناشر : قومی ایکتا ٹرسٹ، نئی دلی

مقام اشاعت : انڈیا

سن اشاعت : 1974

زبان : Urdu

موضوعات : تحریک آزادی, خواتین کی تحریریں, یادداشت

صفحات : 374

معاون : خدا بخش لائبریری،پٹنہ

آزادی کی چھاؤں میں
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

آزادی سے قبل ملک کے حالات کیا تھے، اس موضوع پر بہت سی کتابیں دستیاب ہیں، آزادی کے بعد ملک میں پیدا ہوئے مسائل پر بھی تحریروں کی کمی نہیں ہے۔ باوجود اس کے زیر نظر کتاب ’آزادی کی چھاؤں میں‘ میں انیس قدوائی نے جن مسائل کی طرف توجہ دلانے کی کوشش کی ہے ظاہر ہے یہ وہ مسائل ہیں جن کا پیدا ہونا فطری تھا۔ مگر ملک کے لیڈران ہوں کہ سیاسی کارکنان کسی کے پاس اتنی سکت نہ تھی کہ وہ ان کا فوری حل تلاش کرسکیں۔ انیس قدوائی نے اس کتاب میں آزادی کے بعد یکلخت پھوٹ پڑنے والے مسائل کے متعلق نہ صرف اپنے گہرے تجربے کا اظہار کیا ہے بلکہ کتاب میں شامل مختلف مضامین کے ذریعے ان مسائل اور ان سے پیدا ہوئی افراتفری کا نقشہ کچھ اس انداز میں کھینچا ہے جسے پڑھتے ہوئے معاصر صورتحال کا منظر نگاہوں میں پھرنے لگتا ہے۔ اپنی تگ ودو اور بابائے قوم کرم چند گاندھی سے اپنے والہانہ پن کا بھی بے ساختہ اظہار کیا ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

انیس قدوائی ادیبہ اور مشہور سماجی کارکن تھیں۔ بارہ بنکی کے مشہور نیشنلسٹ قدوائ خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔ 1956 سے 1968 تک راجیہ سبھا کی ممبر رہیں۔ ان کے والد شیخ ولایت علی وکیل تھے اور ولایت علی بمبوق کے نام سے مولانا محمد علی کے اخبار’کامریڈ‘ اور ’نیو ایرا‘ میں مزاحیہ کالم لکھتے تھے۔
انیس قدوائ نے گھر ہی پر رہ کر اردو اور انگریزی سیکھی ۔ تقسیم ہند کے بعد فرقہ وارانہ فسادات میں ان کے شوہر شفیع احمد قدوائ کے مارے جانے  کے بعد گاندھی جی کی رہنمائ میں انیس قدوائ نے خود کو فلاحی کاموں کے لئے وقف کردیا۔ پردہ ترک کرکے سبھدرا جوشی کے ساتھ فسادات میں مغویہ عورتوں اور لاوارث بچوں کو بلا تفریق مذہب و ملت تحفظ دینے کے لئے سینٹر قائم کئے۔ انیس قدوائ کی مشہور کتاب ’’آزادی کی چھاوّں میں‘‘ ان کے فلاحی کاموں کے حوالے سے ہندوستان کی جد وجہد آزادی اور تقسیم ہند کے بارے میں ایک تاریخی اور سماجی دستاویز مانی جاتی ہے۔ اس کا ترجمہ انگریزی میں بھی ہوا ہے۔
ان کی دو اور کتابیں ’نظرے خوش گذرے ’ اور ’اب جن کے دیکھنے کو‘ ادبی مضامین اور خاکوں پر مشتمل ہیں۔ ان کا طرز تحریر  بہت رواں اور شگفتہ ہے۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے