aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پبلشر کا نام: کرشن چندر اردو کے مشہور و معروف افسانہ نگار ہیں بقول گوپی چند نا رنگ "کرشن چندر اردو افسانے کی روایت کا ایک ایسا لائق احترام نام ہے جو ذہنوں میں برابر سوال اٹھاتا رہے گا" وہ نہ صرف محبت کے جذبہ اور احساس کو پورے انہماک اور حساسیت کے ساتھ اپنی کہانیوں میں پیش کرتے تھے بلکہ سماجی برائیوں کو بھی انتہائی کامیابی کے ساتھ قارئین کے سامنے رکھتے تھے۔کرشن چندر نے تقریباً پانچ سو افسانے لکھے،یہ افسانے فکری و فنّی سطح کے اعتبار سے کافی معیاری اور برطانوی استبداد ، ستیہ گرہ، قحط بنگال، آئی این اے کے مجاہدین آزادی، جہازیوں کی بغاوت، تقسیم ہند، فرقہ وارانہ فسادات ، آزادیٔ ہند، دیسی حکومت کی بدکاری ، سرمایہ داروں، اجارہ داروں کا ظالم شکنجہ، حسن و عشق اور کشمیر کی وادیاں وغیرہ جیسے موضوعات کو پیش کیا گیا ہے۔زیر نظر کتاب کرشن چندر اور مختصر افسانہ نگاری"ڈاکٹر احمد حسن کا تحریر کردہ تحقیقی مقالہ ہے، در اصل انھوں نے اس مقالہ کو الہ آباد یونیورسٹی میں ڈی- فل کی سند حاصل کرنے کے لئے تحریر کیا تھا اور پھر 25 سال بعدا سی مقالہ کو ہو بہو کتابی شکل میں پیش کیا ،مصنف نے کتاب کو چار بابوں میں تقسیم کیا ہے ، پہلا باب: اردو افسانی نگاری کےپس منظر کے حوالے سے ہے، دوسرے باب میں کرشن چندر کے افسانوں کے مجموعوں پر بحث کی گئی ہے،تیسرے باب میں کرشن چندر کے افسانوں کے موضوعات پر روشنی ڈالی گئی ہے،چوتھے باب میں کرشن چندر کے آرٹ اور تکنیک سے بحث کی گئی ہے، جبکہ آخری اور پانچویں باب میں کرشن چندر کی افسانہ نگاری کو ناقدین کی آراء کے تناظر میں پرکھا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS