aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مولانا شبلی اردو کے وہ واحد مصنف ہیں جنہوں نے بیک وقت نثری ادب کی کئی اصناف پر اپنی مہر انفرادیت ثبت کی ہے۔ بہ حیثیت انشاپرداز، مورخ، سوانح نگار و سیرت نگار، شاعر اور عالم دین ان کے مرتبے کا تعین ہو چکا ہے۔ بیسویں صدی میں اسلام اور اسلامی موضوعات پر عاقلانہ استدلال قائم کرنے والوں میں بھی ان کا نام لیا جاتا ہے۔ سرسید احمد خاں کے بعد ہندوستان کے وہ دوسرے بڑے مصنف ہیں جنہوں نے اسلامی موضوعات میں جدید طور تحقیق کی راہ ہموار کی۔ مذکورہ کتاب چھ متفرق مضامین کا مجموعہ ہے۔ ان مضامین میں شبلی کے فکر و فن کی مختلف جہتوں پر تحقیقی طور پر روشنی ڈالنےکی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مضامین مصنف نے مختلف اوقات میں مولانا شبلی پر منعقدہ کل ہند اور بین الاقوامی سیمناروں میں پڑھے ہیں۔ اس کے علاوہ کتاب میں اشتیاق احمد ظلی کا لکھا پیش لفظ اور مصنف کا لکھا گیا پیش گفتار بھی شامل ہے۔