یہ رسالہ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی تخلیق کا نتیجہ ہے جس میں انہوں نے تصوف کی حقیقت اور اس کی اصلیت کو سمجھانے کی کوشش کی ہے اور تصوف کیسا ہونا چاہئے اس کے سلسلے اور راہ سلوک کی منزل کیسے عبو رکرنا ہے مراقبہ کا طریقہ اور نسبت کسی ہونا چاہئے جیسے اہم موضوعات پر گفتگو کی گئی ہے۔ در اصل محدث دہلوی تصوف میں نہ ہی زیادہ افراط کے قائل ہیں اور نہ ہی تفریط کے اس لئے ان کے یہاں بین بین کا معاملہ ہے اور وہ ان سب باتوں سے بچتے ہیں جو کچھ صوفیہ کے یہاں اضافی اور غیر ضروری رسومات رائج ہو گئی تھیں۔ ولی اللہ محدث دہلوی تصور میں قریب قریب وہی نظریہ رکھتے ہیں جو خواجہ میر درد نے اپنی کتاب علم الکتاب میں پیش کیا ہے گو دونوں کا طریقہ جدا جدا ہو سکتا ہےمگر مقصد دونوں کا ایک ہی نظر آتا ہے۔ اس لئے علم تصوف اور اس کی سرگرمیوں کے بارے میں اگر جاننا ہے تو اس کتاب کو پڑھنا چاہئے اس میں اسلامک تصوف کو دیگر اثرات سے پاک کر کے خالص اسلامک بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
GET YOUR FREE PASS