میرے محبوب تجھے میری محبت کی قسم
دلچسپ معلومات
فلم : میرے محبوب سال : 1963
میرے محبوب تجھے میری محبت کی قسم
پھر مجھے نرگسی آنکھوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگین نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے میری محبت کی قسم
بھول سکتیں نہیں آنکھیں وہ سہانا منظر
جب ترا حسن مرے عشق سے ٹکرایا تھا
اور پھر راہ میں بکھرے تھے ہزاروں نغمے
میں وہ نغمے تری آواز کو دے آیا تھا
ساز دل کو انہیں گیتوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگین نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے میری محبت کی قسم
یاد ہے مجھ کو مری عمر کی پہلی وہ گھڑی
تیری آنکھوں سے کوئی جام پیا تھا میں نے
میری رگ رگ میں کوئی برق سی لہرائی تھی
جب ترے مرمریں ہاتھوں کو چھوا تھا میں نے
آ مجھے پھر انہیں ہاتھوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگیں نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے میری محبت کی قسم
میں نے اک بار تری ایک جھلک دیکھی ہے
میری حسرت ہے کہ میں پھر ترا دیدار کروں
تیرے سائے کو سمجھ کر میں حسیں تاج محل
چاندنی رات میں نظروں سے تجھے پیار کروں
اپنی مہکی ہوئی زلفوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگین نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے میری محبت کی قسم
ڈھونڈتا ہوں تجھے ہر راہ میں ہر محفل میں
تھک گئے ہیں مرے مجبور تمنا کے قدم
آج کا دن مری امید کا ہے آخری دن
کل نہ جانے میں کہاں اور کہاں تو ہو صنم
دو گھڑی اپنی نگاہوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگین نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے میری محبت کی قسم
سامنے آ کے ذرا پردہ اٹھا دے رخ سے
اک یہی میرا علاج غم تنہائی ہے
تیری فرقت نے پریشان کیا ہے مجھ کو
اب تو مل جا کہ مری جان پہ بن آئی ہے
دل کو بھولی ہوئی یادوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگین نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے میری محبت کی قسم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.