جیو تو ایسے جیو جیسے سب تمہارا ہے
جیو تو ایسے جیو جیسے سب تمہارا ہے
مرو تو ایسے کہ جیسے تمہارا کچھ بھی نہیں
یہ ایک راز کہ دنیا نہ جس کو جان سکی
یہی وہ راز ہے جو زندگی کا حاصل ہے
تمہیں کہو تمہیں یہ بات کیسے سمجھاؤں
کہ زندگی کی گھٹن زندگی کی قاتل ہے
ہر اک نگاہ کو قدرت کا یہ اشارہ ہے
جہاں میں آ کے جہاں سے کھنچے کھنچے نہ رہو
وہ زندگی ہی نہیں جس میں آس بجھ جائے
کوئی بھی پیاس دبائے سے دب نہیں سکتی
اسی سے چین ملے گا کہ پیاس بجھ جائے
یہ کہہ کے مڑتا ہوا زندگی کا دھارا ہے
یہ آسماں یہ زمیں یہ فضا یہ نظارہ
ترس رہے ہیں تمہاری مری نظر کے لئے
نظر چرا کے ہر اک شے کو یوں نہ ٹھکراؤ
کوئی شریک سفر ڈھونڈ لو سفر کے لیے
بہت قریب سے میں نے تمہیں پکارا ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 373)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.