Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا ملیے ایسے لوگوں سے جن کی فطرت چھپی رہے

ساحر لدھیانوی

کیا ملیے ایسے لوگوں سے جن کی فطرت چھپی رہے

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    کیا ملیے ایسے لوگوں سے جن کی فطرت چھپی رہے

    نقلی چہرہ سامنے آئے اصلی صورت چھپی رہے

    خود سے بھی جو خود کو چھپائیں کیا ان سے پہچان کریں

    کیا ان کے دامن سے لپٹیں کیا ان کا ارمان کریں

    جن کی آدھی نیت ابھرے آدھی نیت چھپی رہے

    نقلی چہرہ سامنے آئے اصلی صورت چھپی رہے

    جن کے ظلم سے دکھی ہے جنتا ہر بستی ہر گاؤں میں

    دیا دھرم کی بات کریں وہ بیٹھ کے سجی سبھاؤں میں

    دان کا چرچا گھر گھر پہنچے لوٹ کی دولت چھپی رہے

    نقلی چہرہ سامنے آئے اصلی صورت چھپی رہے

    دیکھیں ان نقلی چہروں کی کب تک جے جے کار چلے

    اجلے کپڑوں کی تہ میں کب تک کالا سنسار چلے

    کب تک لوگوں کی نظروں سے چھپی حقیقت چھپی رہے

    نقلی چہرہ سامنے آئے اصلی صورت چھپی رہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 464)

    • مصنف: SAHIR LUDHIANVI
      • ناشر: Farid Book Depot (Pvt.) Ltd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے