Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنبھل اے دل تڑپنے اور تڑپانے سے کیا ہوگا

ساحر لدھیانوی

سنبھل اے دل تڑپنے اور تڑپانے سے کیا ہوگا

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    سنبھل اے دل تڑپنے اور تڑپانے سے کیا ہوگا

    جہاں بسنا نہیں ممکن وہاں جانے سے کیا ہوگا

    چلے آؤ کہ اب منہ پھیر کر جانے سے کیا ہوگا

    جو تم پر مر مٹا اس دل کو تڑپانے سے کیا ہوگا

    ہمیں سنسار میں اپنا بنانا کون چاہے گا

    یہ مسلے پھول سیجوں پر سجانا کون چاہے گا

    تمناؤں کو جھوٹے خواب دکھلانے سے کیا ہوگا

    تمہیں دیکھا تمہیں چاہا تمہیں پوجا ہے اس دل نے

    جو سچ پوچھو تو پہلی بار کچھ مانگا ہے اس دل نے

    سمجھتے بوجھتے انجان بن جانے سے کیا ہوگا

    جنہیں ملتی ہیں خوشیاں وہ مقدر اور ہوتے ہیں

    جو دل میں گھر بناتے ہیں وہ دلبر اور ہوتے ہیں

    امیدوں کو کھلونے دے کے بہلانے سے کیا ہوگا

    بہت دن سے تھی دل میں اب زباں تک بات پہنچی ہے

    وہیں تک اس کو رہنے دو جہاں تک بات پہنچی ہے

    جو دل کی آخری حد ہے وہاں تک بات پہنچی ہے

    جسے کھونا یقینی ہو اسے پانے سے کیا ہوگا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 438)

    • مصنف: SAHIR LUDHIANVI
      • ناشر: Farid Book Depot (Pvt.) Ltd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے