دل کو رنجیدہ کرو آنکھ کو پر نم کر لو
دل کو رنجیدہ کرو آنکھ کو پر نم کر لو
مرنے والے کا کوئی دیر تو ماتم کر لو
وہ ابھی لوٹے ہیں ہارے ہوئے لشکر کی طرح
ساز ہائے طرب انگیز ذرا کم کر لو
سنسناتے ہیں ہر اک سمت ہواؤں کے بھنور
اپنے بکھرے ہوئے اطراف کو باہم کر لو
اتنے تنہا ہو تو اس ساعت بے مصرف میں
اپنی آنکھوں میں کوئی چہرہ مجسم کر لو
یہ زمیں ٹوٹے ہوئے چاند کی کھیتی ہے زبیرؔ
میری راتوں میں بپا کوئی بھی عالم کر لو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.