Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی چہرہ نہ صدا کوئی نہ پیکر ہوگا

زبیر رضوی

کوئی چہرہ نہ صدا کوئی نہ پیکر ہوگا

زبیر رضوی

MORE BYزبیر رضوی

    کوئی چہرہ نہ صدا کوئی نہ پیکر ہوگا

    وہ جو بچھڑے گا تو بدلا ہوا منظر ہوگا

    بے شجر شہر میں گھر اس کا کہاں تک ڈھونڈیں

    وہ جو کہتا تھا کہ آنگن میں صنوبر ہوگا

    اپنے سب خواب نہ یوں آنکھ میں لے کر نکلو

    دھوپ ہوگی تو کسی ہاتھ میں پتھر ہوگا

    ہم سے کہتا تھا یہ نادیدہ زمینوں کا سفر

    کہیں صحرا تو کہیں نیلا سمندر ہوگا

    اس نے کچھ بھی نہ لیا ہم سے زر گل کے عوض

    وہ کسی پھول کی بستی کا تونگر ہوگا

    ہم اگر ہوتے اسے سایۂ گل میں رکھتے

    جس نے دھوپوں میں جلایا وہ ستم گر ہوگا

    جسم کی آگ مرا نام بچائے رکھنا

    اب کے سنتے ہیں کہ برفیلا دسمبر ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے