Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آ چل کے بسیں ہمدم دیرینہ کہیں اور

الطاف مشہدی

آ چل کے بسیں ہمدم دیرینہ کہیں اور

الطاف مشہدی

MORE BYالطاف مشہدی

    آ چل کے بسیں ہمدم دیرینہ کہیں اور

    میں ڈھونڈھ نکالوں گا فلک اور زمیں اور

    بچتی ہوئی نظروں سے ٹپکتے ہیں فسانے

    ایجاد تکلم کی ہوئی طرز حسیں اور

    گلہائے تبسم پہ نظر ڈالنے والے

    ان ہونٹھوں میں پنہاں ہیں کئی خلد بریں اور

    ضو بار و درخشاں ہے یہ انوار خودی سے

    سجدوں کی سیاہی کو ہے مطلوب جبیں اور

    اک اشک میں تبدیل ہوا اپنا سراپا

    کچھ مانگ لے الفت سے مری جان حزیں اور

    زلفوں کو ذرا اور بھی آنکھوں پہ جھکا دو

    میخانے سے بادل کو کرو کچھ تو قریں اور

    الطافؔ مجھے جس نے دیا درد محبت

    اس آنکھ میں کیا ایسی کوئی چیز نہیں اور

    مأخذ:

    غزل اس نے چھیڑی-6 (Pg. 97)

    • مصنف: فرحت احساس
      • ناشر: ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301
      • سن اشاعت: 2019

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے