Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آ رہی ہو جب اتر کر خود ہی چھت پر چاندنی

روی شکل

آ رہی ہو جب اتر کر خود ہی چھت پر چاندنی

روی شکل

MORE BYروی شکل

    آ رہی ہو جب اتر کر خود ہی چھت پر چاندنی

    کیوں نہ دیکھیں ہم مجسم یار پیکر چاندنی

    ایک خالص جھوٹ ہے سب کے دماغوں میں یہاں

    صرف ان کے ہی لیے ہے آج شب بھر چاندنی

    وصل کا عالم یقیناً ہے بیانوں سے پرے

    چاندنی ہے آج تکیہ اور بستر چاندنی

    کیف سے بھرپور اس کا لمس رہتا جاوداں

    رات بن کر گھل رہی ہے میرے لب پر چاندنی

    کس قدر تاریکیوں کے بعد آئی ہے یہ شب

    آ گئی ہے آج واپس اپنے ہی گھر چاندنی

    سب تمہارے سامنے بیٹھے ہوئے ہیں دیکھ لو

    کون ہے ثانی تمہارا تم سے بہتر چاندنی

    جب کہا ہم نے گلے میں اپنی باہیں ڈال کر

    تم نہ جاؤ تو رکی تھی بس مچل کر چاندنی

    چاند کا منہ دیکھتا ہوں تو یہ لگتا ہے مجھے

    اور سمٹ جاتی ہے خود ہی اپنے اندر چاندنی

    جب کیا اقرار اس نے نام میرا چوم کر

    رقص کرنے لگ گئی تھی چاندنی پر چاندنی

    باپ نے رخصت کیا تھا ساتھ میرے اس لئے

    پر سکوں حالات میں ہے اس کی دختر چاندنی

    یہ منقش بام و در یہ روشنی کے سلسلے

    رو بہ رو ہے تیرے جیسا دیکھ منظر چاندنی

    بات کرنا تو اندھیرو میں نہیں رکھنا اسے

    پھر چلی جائے نہ واپس روٹھ کے گھر چاندنی

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے