Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آبلہ پائی ہوئی نہ زیست میں حائل کبھی

عاکف غنی

آبلہ پائی ہوئی نہ زیست میں حائل کبھی

عاکف غنی

MORE BYعاکف غنی

    آبلہ پائی ہوئی نہ زیست میں حائل کبھی

    پاؤں کب میرے تھکے گر ہو گئے گھائل کبھی

    پر کشش ہے محفل دنیا بہت اپنی جگہ

    پر مجھے یہ اپنی جانب کر سکی مائل کبھی

    ہر عمل کا اجر ہے محفوظ اپنے رب کے پاس

    کوئی بھی اچھا عمل جاتا نہیں زائل کبھی

    چھا گئی مستی بدن میں اور دل پر اک سرور

    ذہن میں جب بج اٹھی محبوب کی پائل کبھی

    جھولیاں بھر دی گئیں رحمت سے رب کی دوستو

    کب ہے خالی ہاتھ لوٹا کوئی بھی سائل کبھی

    بات سچی ہے تو کہنے میں تکلف کیا تجھے

    لوگ ہو ہی جائیں گے عاکفؔ ترے قائل کبھی

    مأخذ:

    اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 592)

      • ناشر: کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے